کسان رہنما راکیش ٹکیت نے بتایا کہ انہوں نے ممتا بنرجی سے اپیل کی کہ بنگال کو ایک ماڈل ریاست بنایا جائے تاکہ پورا ملک بنگال سے سیکھ سکے۔ ساتھ ہی بنگال میں کسانوں کے لئے چل رہی تمام اسکیموں کی ایک فہرست بھی وزیر اعلی نے راکیش ٹکیت کو دی۔
کسان رہنما راکیش ٹکیت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ جس طرح سے کسان رہنماؤں نے بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف محاذ کھولا ہے، اسی طرح اترپردیش میں بھی کھولا جائے گا؟
تو جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں آلو اور گنے کے کاشتکار برباد ہوگئے ہیں۔ اترپردیش میں گیہوں اور دھان کی خریداری نہیں ہے اور ریاست میں بجلی کا ریٹ سب سے زیادہ ہے۔ کسانوں کے درمیان جاکر اپنی بات رکھیں گے۔ جس کے بعد ان سے پوچھا گیا کہ کیا کسان اگلے دو تین ماہ میں انتخابات کے لئے کوئی منصوبہ بندی کرنے جا رہے ہیں؟
اتر پردیش میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر منصوبہ بندی پر انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے مظفر نگر میں ایک بڑی مہاپنچایت ہوگی۔ وہاں سے اتر پردیش مشن شروع ہوگا۔ کسان رہنما گاؤں گاؤں جا کر جلسہ کریں گے۔
اس کے علاوہ ٹکیت کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی کسانوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لیا جانا چاہئے، انہوں نے اس کے بارے میں مرکزی حکومت کو بھی لکھا ہے۔