یو پی پریس کلب میں راج کمار نام کے شخص جو موہن لال گنج کے پچوری گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'میری 11 بیگھا زمین ہے، جس پر میری بہن قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔'
راج کمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ میں پانچ بیگھا اپنی زمین بیچنا چاہتا ہوں لیکن پولیس، وکیل اور رجسٹری آفس کے ملازمین مل کر مجھے بیچنے نہیں دے رہے ہیں۔ اس کے بدلے مجھ سے لاکھوں روپیہ مانگا جا رہا ہے۔
میرے نہ دینے پر مجھے پولیس نے بلاوجہ صبح سے لے کر شام تک جیل میں بند رکھا تاکہ رجسٹری نہ ہونے پائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کا سب سے زیادہ فائدہ میری بہن کو ہوگا کیونکہ وہ میری زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ راج کمار اپنی اہلیہ کے ساتھ رہتے ہیں، ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، جس وجہ سے کروڑوں کی زمین پر ان کی بہن اور دیگر لوگوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔
راج کمار نے بات چیت کے دوران کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ کچھ دنوں پہلے ہی انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی گئی لیکن گھر کے اندر دروازہ بند کر کے انہوں نے اپنی جان بچائی۔
اس سے پہلے بھی انہی کے گاؤں کے ایک سخص نے ' فرضی راج کمار' بن کر رجسٹری کروا لیا تھا، جب انہیں پتہ چلا تو موہن لال گنج تھانہ میں مقدمہ درج ہوا، جس کے سبھی کو جیل بھیج دیا گیا لیکن اب ضمانت پر رہا ہو گئے ہیں۔ لہذا اب انہیں جان و مال کا خطرہ ہے۔
'پدم' کے قومی صدر ڈی کے آنند نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس وکیل اور ان کی بہن راج کمار کے جان ومال کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
شکایت کرنے پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی تو ہمیں مجبوراً صحافیوں کے سامنے کانفرنس کرنی پڑی تاکہ ہماری آواز اوپر تک پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں اتر پردیش کے دلت، پچھڑے اور اقلیتی سماج کے لوگوں کو بڑی پریشانی ہے کیونکہ انہیں انصاف نہیں مل رہا۔
راج کمار نے بتایا کہ میری کوئی اولاد نہیں ہے۔ میں اپنی بیوی کے ساتھ رہتا ہوں اور میں اپنی جائیداد ایسے کو دوں گا، جو ہماری خدمت کرے گا۔