انتخابات کے تعلق سے Public Opinion on UP Polls ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے مختلف باتیں کہیں۔ عمر جیت سنگھ نام کے ایک شخص نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے انتخابات کچھ دنوں کے لیے ملتوی کردیا چاہیے تھا لیکن اگر الیکشن کمیشن نے فیصلہ لے ہی لیا ہے تو ضروری احتیاط کے ساتھ الیکشن کرائے کا انتظام کیا جائے۔'
وکی چاؤلا نام کے ایک مقامی تاجر نے کہاکہ' اس مرتبہ بےروزگاری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسائل پر اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے۔ وہیں حاجی محمد احسان کا کہنا ہیں کی ہمیں ملک میں امن وامان چاہیے اور بےروزگاری کم ہونی چاہیے۔ حکومت چاہے کسی کی بھی بنے ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ محمد عارف نے بھی بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو انتخابی ایجنڈا بتایا اور اسی مسئلے پر ووٹ کرنے کی بات کہی'۔
ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
بتادیں کہ 10 فروری سے شروع ہو رہے ہیں ان اسمبلی انتخابات کو سات مرحلوں میں پورا کیا جائے گا۔ پانچ ریاستوں کی کل 690 سیٹوں کے نتائج کا اعلان دس مارچ کیا جائے گا۔
واضح رہےکہ کورونا وبا کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے 15 جنوری تک ہر طرح کی عوامی جلسہ پر پابندی عائد کردی ہے۔
پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اس مرتبہ سولہ فیصد پولنگ بوتھوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ایک بودھ پر پندرہ سو ووٹر کے بجائے بارہ سو ووٹر ہی ووٹ ڈالیں گے۔
کرونا وبا کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ امیدوار آن لائن نامزدگی بھی بھر سکیں گے۔ الیکشن ڈیوٹی میں تعینات افسران کی ڈبل ویکسینیشن اور پوسٹر ویکسینیشن کی جائیں گی۔ یوپی انتخابات کا پہلا مرحلہ 10 فروری کو ہوگا اس مرحلے میں مظفر نگر، شاملی، باغ پتھ، میرٹھ، غازی آباد، گوتم بدھ نگر، ہاپوڑ، بلند شہر، علی گڑھ، متھوڑا، ہاتھرس، آگرہ، فیروزآباد، ایٹا اور کاسگنج میں انتخابات ہوں گے۔
اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہیں سیاسی پارٹیوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے تو وہی الیکشن کمیشن کی جانب سے ریلیوں کی روک پر عام عوام نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: