جونپور: بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی 14ویں برسی کے موقع پر پیر کے روز راشٹریہ علماء کونسل کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کے بعد ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم سونپا گیا جس میں معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ Protests on Batla House Encounter anniversary in jaunpur
اس دوران کونسل کے ریاستی نائب صدر انصار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ '2008 کے دہلی بم دھماکوں کے چھ دن بعد، اس وقت کی کانگریس حکومت کے حکم پر دہلی پولیس نے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کو انجام دیا تھا'۔ اس کیس میں کئی بے قصور نوجوانوں کو بھی پھنسایا گیا جس سے ان کی زندگیاں تباہ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ہر سال 19 ستمبر کو بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے خلاف احتجاج کرتی ہے اور ضلع مجسٹریٹ کو میمورنڈم پیش کرکے معاملے کی جانچ کی مطالبہ کرتی ہے۔ اسی کے تحت آج ہماری پارٹی نے ضلع مجسٹریٹ کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔ Protests on Batla House Encounter anniversary in jaunpur
وہیں راشٹریہ علماء کونسل کے ضلع جنرل سیکرٹری مسعود نیتا نے کہا کہ 'نہیں رکے گی بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے تفتیش کا مطالبہ'۔ انہوں کہا کہ ملک کی تمام پارٹیاں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتی رہی ہے۔ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کیس میں شروع سے ہی قانون کی دھجیاں اڑائی گئی۔ جبکہ اس واقعے میں ایک بہادر پولیس افسر اور دو ہونہار طلبہ کی بھی موت ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ لگانے والی بی جے پی حکومت بھی کانگریس حکومت کی طرز پر چل رہی ہے۔