علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا نے آج مولانا کلیم صیدیقی کی گرفتاری کے خلاف یونیورسٹی کے جامع مسجد سے لے کر باب سید تک احتجاج کیا اور مولانا کی بلا تاخیر رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم سونپا۔
اطلاعات کے مطابق کچھ روز قبل مولانا کلیم صدیقی کو اترپردیش پولیس نے گرفتار کیا تھا، اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کے پاس بیرون ممالک سے تبدیل مذہب کے لیے فنڈ آتے ہیں۔
مولانا کلیم صدیقی پہلی شخصیت نہیں ہے جن پر اس طرح کے الزام لگاکر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پہلے بھی کئی مسلم علماؤں پر بیجا الزام عائد کرکے گرفتار کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں:
اس سلسلے میں اے ایم یو طلبہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اور جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے ہر انتخابات سے پہلے موجودہ حکومت مسلم علماؤں کو بیجا الزام کے تحت گرفتار کرتی ہے اور کورٹ انہیں شواہد کی کمی کی وجہ سے باعزت بری کردیتی ہے۔