ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں تجویز شدہ اندارا-دوہری گھاٹ ریل روٹ کنورژن کی منظوری کے بعد عوام کافی خوش ہیں۔ لیکن اس روٹ کے آخری اسٹیشن دوہری گھاٹ کا وجود ختم کرنے اور گھوسی و کوپاگنج کو ہالٹ کا درجہ دینے کے محکمہ ریل کے فیصلے سے لوگوں نے سخت ناراضگی بھی ظاہر کی ہے۔ اس ضمن میں باقاعدہ احتجاج بھی شروع ہوگیا ہے۔ سماجی کارکن و بنکر تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر آکر ریلوے کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
احتجاج پر بیٹھے افراد کے مطابق گذشتہ ریل بجٹ میں اس روٹ کو میٹر گیج سے براڈ گیج میں تبدیل کرنے کا فنڈ بھی جاری کر دیا گیا۔ کام بھی شروع ہو گیا ہے، لیکن اسی دوران اہم اسٹیشنوں کو ہالٹ کا درجہ دینے اور دوہری گھاٹ اسٹیشن کا وجود ختم کرنے کا فیصلہ سراسر غلط ہے۔
مظاہرین کے مطابق کوپاگنج اور گھوسی بنکر اکثریت والے علاقے ہیں۔ یہاں سے پورے ملک میں ہینڈلوم اور پاورلوم پر تیار ہونے والے ملبوسات کی سپلائی کی جاتی ہیں۔ ٹرینوں کے ذریعہ یہ کام اور بھی آسان ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں 213 کروڑ روپے کے پروجکٹ میں تبدیلی کرنا عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔
احتجاج پر بیٹھے علاقے کے معزز افراد نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ریلوے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس نہیں لیتا ہے تو طویل مدتی احتجاج شروع کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے دوران ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔