ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں پوروانچل ودھیوت وترن نگم کی نجکاری کے حکومتی تجویز کے خلاف بجلی ملازمین نے مشعل جلوس نکال کر احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران بجلی ملازمین نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
پوروانچل ودیوت وترن نگم کی نجکاری سے متعلق حکومت کی تجویز کے خلاف بجلی ملازمین نے مشعل جلوس نکالا اور آج حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاج بجلی ملازمین 'سنیوکت سنگھرش سمیتی' کے بینر تلے کیا گیا۔ چیف انجنئیر آفس سے بجلی مزدوروں جلوس شروع ہوا اور کوی نگر رام لیلا میدان پر اختتام پذیر ہوا۔ احتجاج کے دوران بجلی ملازمین نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
یہ بھی پڑھیں: گیان واپی مسجد کیس کی اگلی سماعت 3 اکتوبر کو
بجلی ملازمین کا کہنا تھا کہ حکومت کا ارادہ پوروانچل ودیوت وترن لمیٹڈ کی نجکاری ہے۔ بجلی ملازمین نے کہا کہ حکومت کا یہ ارادہ کبھی بھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔ کارپوریٹ ہاؤسیز کو فائدہ پہنچانے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ نجکاری کی جارہی ہے۔
نجکاری صارفین کے مفاد میں نہیں ہے، اس سے بجلی صارفین کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔ اس سے ڈپلوما اور انجینئرنگ کالج کے طلبا کا مستقبل اندھیرے میں چلا جائے گا۔
بجلی ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ان کے مطالبات پر راضی نہیں ہوئی تو اس کے خلاف بڑے پیمانے پر تحریک چلائی جائے گی۔ مرکزی قیادت نے 5 اکتوبر سے بجلی کی فراہمی کو مکمل طور پر بند کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ اس لڑائی میں محکمہ بجلی سے وابستہ تمام عہدیدار اور ملازمین کے اہل خانہ بھی اپنے ساتھ سڑکوں پر آئیں گے۔