کاشتکاروں نے فوری طور پر مسائل کے حل کے لئے تحصیلدار کو ایک میمورنڈم بھی سونپا۔
تحصیل احاطے میں منعقدہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے تحصیل صدر ایشورچند آریہ نے کہا کہ 'گنےّ کی پاتیّ کو جلانے کے نام پر انتظامیہ کسانوں کو غیرضروری طور پر ہراساں کررہی ہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کررہی ہے ، جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'شوگر ملوں کے ذریعہ کورٹ کی ہدایت کے باوجود 14 دن کے اندر گنےّ کی ادائیگی نہیں کی جا رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں شوگر فیکٹرز پر کسانوں کا پرانہ بھی بقایہ چلا آرہا ہے۔'
اس دوران کسانوں نے تحصیلدار آشوتوش کمار کو ایک میمورنڈم سونپا۔
چار نکاتی میمورنڈم میں 'کسانوں کو گنے ّکی پاتی کو کاٹنے کے لئے مفت آلات کی فراہمی، حکومت کی طرف سے گنے کی پاتی کو اٹھانے کے انتظامات، گاگنولی مل پر بقایہ کی ادائیگی، کھٹولی سے ناگل ریلوے اسٹیشن تک ریلوے لائن کا راستہ بنانے اور کھیتوں میں گھوم کر فصلوں کو تباہ کرنے والے جانوروں کو پکڑنے کا مطالبہ کیا گیا۔'
تحصیلدار نے یقین دہانی کرائی کہ 15 دن کے اندر اندر بے سہارا گائے پکڑ کر گاؤ شالہ بھیجی جائیں گی۔
اس کے علاوہ انہوں نے جلد ہی دیگر مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔