مہلک و خطرناک بیماری کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومت اور سماج ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ لیکن بھارت میں آئے دن اس کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے جس کو لے کر نہ صرف حکومت فکر مند ہے بلکہ سماج کا ہر فرد تشویش کا اظہار کر رہا ہے۔ ایسے میں بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حکومت کو چند اہم نکات کی جانب توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ بھارت میں 35 سے 40 فیصد ایسے افراد ہیں جو خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ وہ اس لائق نہیں ہیں کہ 4500 روپے کورونا وائرس کی جانچ کی فیس ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جانچ کے فیس کو کم کرے یا غریبوں کے لیے سماجی و ملی تنظیموں کے ساتھ مل کر مفت جانچ کا انتظام کرے۔
انہوں نے حکومت سے دوسرے نقطہ پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا کہ جس طرح سے بھارت میں کورونا وائرس کی جانچ جاری ہے، وہ یومیہ 2 فیصد سے بھی کم ہے۔ ایسے میں ایک ارب بیس کروڑ کی آبادی والے ملک میں اس رفتار سے جانچ کی جائے گی تو ایک برس میں 25 فیصد افراد کی بھی جانچ ممکن نہیں ہوگا۔ لہذا ضروری ہے کہ ہر شہر میں جگہ جگہ بڑے پیمانے پر کورونا وائرس جانچ سینٹر کا قیام ہو اور کثیر تعداد میں لوگوں کی جانچ کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح سے بھارت کورونا وائرس پر قابو پا سکتا ہے ورنہ صورتحال بہت ہی خطرناک ہوں گے۔