ETV Bharat / state

'وہ گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنا چاہتے ہیں'

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں آج سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما محمد آعظم خاں نے پریس کانفرنس میں اردو گیٹ کے انہدام پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

a
author img

By

Published : Mar 8, 2019, 9:16 PM IST

واضح رہے کہ 6 مارچ کو ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں رامپور میں آعظم کے ذریعہ بنائے گئے اردو گیٹ کو ناجائز قرار دیکر توڑ دیا تھا۔


اعظم خاں نے کہا کہ اردو ملک کو آزاد کرانے کے لئے انقلاب زندہ باد کا نعرہ دینے والی زبان ہے، ملک کی آزادی میں اردو کا کافی اہم رول ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو کے نام پر بنے گیٹ کو یہ کہ کر توڑ دیا گیا ہے کہ اس کی این او سی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ''میرے ذریعہ بنائی گاندھی سمادھی کی بھی این او سی نہیں ہے، جس کو میں نے 25 برس کی مسلسل محنت کے بعد بنوایا تھا۔

محمد اعظم خاں نے مزید کہا کہ ضلع اسپتال، تارامنڈل اور دیگر مونومینٹس کی بھی این او سی نہیں ہے۔ آپ اس کو بھی توڑ ڈالیے۔


انہوں نے کہا کہ عوام میں غصہ بھرا ہوا ہے، ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی تمام لوگ اسے قابل مذمت حرکت مان رہے ہیں۔

اعظم خاں نے کہا کہ اس معاملے میں ہم اپنی اعلیٰ قیادت سے بھی بات کریں گے کہ ایسے حالات کیسے انتخاب کرائے جا سکتے ہیں۔

اس موقع پر آعظم خاں نے بابری مسجد کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ مصالحت کا راستہ تلاش کر رہا ہے اور ڈی ایم رامپور تشدد برپا کرنے والے کام کر رہے ہیں۔ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنا چاہتے ہیں۔ ہندو۔مسلمان اتحاد جو یہاں برسوں سے قائم ہے اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ 6 مارچ کو ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں رامپور میں آعظم کے ذریعہ بنائے گئے اردو گیٹ کو ناجائز قرار دیکر توڑ دیا تھا۔


اعظم خاں نے کہا کہ اردو ملک کو آزاد کرانے کے لئے انقلاب زندہ باد کا نعرہ دینے والی زبان ہے، ملک کی آزادی میں اردو کا کافی اہم رول ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو کے نام پر بنے گیٹ کو یہ کہ کر توڑ دیا گیا ہے کہ اس کی این او سی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ''میرے ذریعہ بنائی گاندھی سمادھی کی بھی این او سی نہیں ہے، جس کو میں نے 25 برس کی مسلسل محنت کے بعد بنوایا تھا۔

محمد اعظم خاں نے مزید کہا کہ ضلع اسپتال، تارامنڈل اور دیگر مونومینٹس کی بھی این او سی نہیں ہے۔ آپ اس کو بھی توڑ ڈالیے۔


انہوں نے کہا کہ عوام میں غصہ بھرا ہوا ہے، ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی تمام لوگ اسے قابل مذمت حرکت مان رہے ہیں۔

اعظم خاں نے کہا کہ اس معاملے میں ہم اپنی اعلیٰ قیادت سے بھی بات کریں گے کہ ایسے حالات کیسے انتخاب کرائے جا سکتے ہیں۔

اس موقع پر آعظم خاں نے بابری مسجد کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ مصالحت کا راستہ تلاش کر رہا ہے اور ڈی ایم رامپور تشدد برپا کرنے والے کام کر رہے ہیں۔ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنا چاہتے ہیں۔ ہندو۔مسلمان اتحاد جو یہاں برسوں سے قائم ہے اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

Intro:بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں آج سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما و سابق وزیر محمد آعظم خاں نے پریس کانفرنس میں اردو گیٹ کو توڑے جانے کو لیکر اپنے غم و غصہ کا اظہار۔ واضح رہے کہ 6 مارچ کو ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں رامپور میں آعظم کے ذریعہ بنائے گئے اردو گیٹ کو ناجائز قرار دیکر توڑ دیا تھا۔ آعظم خاں نے آج لکھنؤ سے واپس لوٹنے پر پریس کے نمائندوں کو خطاب کیا۔


Body:وی او۔۱
رامپور واقع سماجوادی دفتر دارالعوام میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے آعظم خاں نے کہا کہ اردو ملک کو آزاد کرانے کے لئے انقلاب زندہ باد کا نعرہ دینے والی زبان ہے، ملک کی آزادی میں اردو کا کافی اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کے نام پر بنے گیٹ کو یہ کہکر توڑ دیا جاتا ہے کہ اس کی این او سی نہیں ہے۔ انہوں کہا این او سی میرے ذریعہ بنائی گاندھی سمادھی کی بھی نہیں ہے، جس کو میں نے 25 سال کی مسلسل محنت کے بعد بنوایا تھا۔ آعظم خاں نے کہا کہ اگر ہمت ہے تو گراو گاندھی میں ڈی ایم صاحب کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ گاندھی سمادھی کو توڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع اسپتال، تارامنڈل اور دیگر مونومینٹس کی بھی این او سی نہیں ہے۔ آپ اس کو بھی توڑ ڈالیے۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں غصہ بھرا ہوا ہے، ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی تمام لوگ اس کو سرکار کی ایک گھٹیا حرکت مان رہے ہیں۔ آعظم خاں نے کہا کہ اس معاملے میں ہم اپنی اعلیٰ قیادت سے بھی بات کریں گے کہ ایسے حالات کیسے چناؤ کرائے جا سکتے ہیں۔ اس موقع پر آعظم خاں نے بابری مسجد معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ مصالحت کا راستہ تلاش کر رہا ہے اور ڈی ایم رامپور تشدد برپا کرنے والے کام کر رہے ہیں۔ یہاں کی گنگا جمنی تہزیب کو مسمار کرنا چاہتے ہیں۔ ہندو۔مسلمان اتحاد جو یہاں برسوں سے قائم ہے اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.