پرتاپ گڑھ: اترپردیش کے پرتاپ گڑھ ضلع میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر سی بی آئی ٹیم ڈی ایس پی ضیاالحق قتل سانحہ کی تحقیقات کے لئے پرتاپ گڑھ پہنچی اور جائے وقوعہ تھانہ ہتھگواں علاقے کے بلی پور گاوں پہنچ کر جائزہ لیا ،اور وقوعہ کے متعلقہ میں لوگوں سے بات چیت کی ۔ ذرائع کے بموجب سی بی آئی کی پانچ رکنی ٹیم جمعرات کو پولیس لائن گیسٹ ہاوس میں اس وقت تھانہ ہتھگواں کے انچارج رہے ایس ایچ او سے بازپرس کر رہی ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ استپال اتل نے جمعرات کو بتایا کہ یہاں ڈی ایس پی ضیاالحق قتل سانحہ کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی ٹیم آئی ہے ،کس سے بازپرس کر رہی ہے انہیں جانکاری نہیں ہے ۔جبکہ ذرائع کے بموجب سی بی آئی کی پانچ رکنی ٹیم پولیس لائن واقع گیسٹ ہاوس میں تھانہ ہتھگواں کے انچارج رہے ایس ایچ او منوج شکلا سے بازپرس کر رہی ہے ۔واضح ہوکہ تھانہ ہتھگواں علاقے بلی پور گاوں میں گزشتہ 2 مارچ 2013 کو پردھان ننہے یادو و اس کے بھائی سریش یادو اور کنڈہ کے ڈی ایس پی ضیاالحق کا قتل کر دیا گیا تھا ،مذکورہ معاملے میں سی بی آئی نے ایک ساتھ درج چار مقدمات کی تحقیقات کرتے ہوئے فرد جرم عدالت میں داخل کیا تھا ۔
تحقیقات کے دوران سی بی آئی نے کنڈہ کے شہ زور آزاد ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجا بھیاء ، گلشن یادو سمیت ان کے چار معاون کے خلاف عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کی تھی ۔ سال 2014 میں ٹرائل کورٹ نے کلوزر رپورٹ خارج کرتے ہوئے تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیا ، جس پر ہائی کورٹ نے روک لگا دی۔ مرحوم ڈی ایس پی ضیاالحق کی اہلیہ پروین آزاد نے مذکورہ حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ۔سپریم کورٹ نے رٹ پر سماعت کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو بحال کر دیا ۔سی بی آئی ٹیم کے یہاں پہنچنے پر وقوعہ سے متعلقہ ملزمین میں افرہ تفری ہے ۔
یواین آئی