ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں سنیچر کو پرگتی شیل سماجوادی پارٹی(لوہیہ) کے کارکنان نے نئے زرعی قوانین، پیٹرول دیزل کی قیمتوں میں مسلسل ہو رہے اضافے، بے روزگاری اور خراب نظم و نسق کے خلاف احتجاج کیا اور گورنر کو مخاطب میمورنڈم ضلع مجسٹریٹ کو دیا۔ پی ایس پی ایل کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت سرمایہ کاروں کی حکومت ہے اسلئے وہ کسانوں کے احتجاج کو نظرانداز کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مجوزہ پروگرام کے تحت پی ایس پی ایل کے کارکنان سیول لائین واقع گاندھی بھون میں یکجہ ہوئے، اس کے بعد مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے ان کا احتجاج شروع ہوا۔
اس دوران کارکنان نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف مزید نعرے بازی کی۔ پی ایس پی ایل کے ضلع صدر چودھری طالب نجیب کوکب نے کہا کسانوں کے احتجاج کا پارٹی شروع سے حمایت کرتی آئی ہے۔
آج کے اس احتجاج کے ذریعہ یہ پیغام دینے کی کوشش ہے کہ کسانوں کے جدوجہد میں پارٹی مکمل طور سے ساتھ رہے گی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ تینوں زرعی قوانین واپس لا جائے۔
وہیں چودھری طالب نجیب کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت سرمایہ کاروں کی حکومت ہے۔ اس لئے دو ماہ سے احتجاج کر رہے کسانوں کو اسے فکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگریزی حکومت کو بھی مطمعین تھی کی اس کی بادشاہت برقرار ہے گی. لیکن چمپارن سے کسانوں کے اٹھے احتجاج نے انہیں باہر کیا تھا. آج بھی کسان وہی تاریخ دوہرا رہا ہے۔ تو کسانوں کو سو کروڑ کی عوام کی حمایت ضرور حاصل ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: خفیہ رپورٹ کی بنا پر ٹیچرس کے تشخیص کی مخالفت