پریاگ راج: 24 فروری کو امیش پال قتل کیس کے بعد عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین مفرور ہیں۔ ریاست بھر میں پولیس کی مختلف ٹیمیں تلاش کر رہی ہیں۔ لیکن، پولیس اور ایس ٹی ایف کی کئی ٹیمیں 53 دن گزرنے کے بعد بھی شائستہ تک نہیں پہنچ پائی ہیں۔ اپنے بیٹے، شوہر اور دیور کے انتقال کے بعد بھی شائستہ جنازے میں بھی شریک نہیں ہوئی۔
عتیق احمد کے انتقال کے بعد بھی ان کی اہلیہ شائستہ پروین کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ بیٹے اسد کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کے بعد یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ شائستہ بیٹے کی آخری رسومات میں ضرور شرکت کریں گی۔ لیکن اس دن بھی شائستہ پروین سامنے نہیں آئیں جس کے بعد 15 اپریل کی رات عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو طبی معائنے کے دوران گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد یہ بحث تیز ہو گئی تھی کہ شائستہ پروین عتیق اور اشرف کے جنازے میں ضرور آئیں گی، لیکن شائستہ اپنے شوہر اور دیور کی تدفین کے وقت تک بھی سامنے نہیں آئیں، اس حوالے سے مختلف طرح کی خبریں گشت کر رہی ہیں۔
اب اس کے ساتھ کسی ناخوشگوار واقعے کی افواہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ہفتہ کی رات عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد شائستہ کی عدم پیشی افواہوں کو ہوا دے رہی ہے۔ اتوار سے شائستہ پروین کی خودکشی کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ دوسری جانب یہ بات بھی زیر بحث ہے کہ شائستہ پروین کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ کیوں کہ اپنے بیٹے اور شوہر کے انتقال کے بعد بھی شائستہ پروین ان کی آخری رسومات ادا کرنے نہیں آئیں جس کی وجہ سے لوگوں میں یہ موضوع زیر بحث ہے کہ اگر شائستہ پروین زندہ ہوتیں تو اپنے شوہر کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے ضرور آتیں۔ کیونکہ اس سے پہلے امیش پال کے قتل کے بعد وہ ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک اپنے شوہر اور بیٹے کی پیروی میں لگی ہوئی تھیں۔
پولیس ٹیموں نے ایک بار پھر شائستہ پروین کی تلاش تیز کر دی ہے۔ تین روز سے عتیق احمد کے گھر سے لے کر قبرستان تک خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات رہیں۔ تاہم شائستہ نے اپنے شوہر کے جنازے میں شرکت نہ کرنے پر پولیس بھی بوکھلا گئی، جس کے بعد شائستہ کی تلاش میں پولیس ٹیمیں ایک بار پھر متحرک ہو گئی ہیں۔