ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں تھانہ رام سنیہی گھاٹ کے دیح مہولارا میں 6 مئی کو ہوئے تلک رام کے قتل کا پولیس نے انکشاف کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق 'نابالغ تلک رام کا قتل شادی شدا خاتون سے محبت اور پیسوں کے لین دین کو لے کر ہوا تھا۔'
دراصل رام سنیہی گھاٹ کوتوالی حلقے کے بندرہی باغ گاؤں کے جنگل میں نہر کے کنارے سے 6 مئی کی صبح ایک نابالغ لڑکے کی لاش برآمد ہوئی تھی. لاش کی شناخت اسی تھانہ حلقہ کے گاؤں پورے ڈیح مہولارا کے 15 سالہ تلک رام گوتم ولد بھارت گوتم کے طور پر ہوئی تھی۔
مقتول تلک رام 4 مئی کی شام سے لاپتہ تھا لیکن اس کے اہل خانہ نے اس کی رپورٹ پولیس میں درج نہیں کرائی تھی۔ لاش پر چوٹ کے نشان تھے. اور گلے میں میں کپڑے کا پھندہ لگا ہوا تھا۔
اس معاملے میں مقتول کے والد نے جن لوگوں کو نامزد کیا تھا، پولیس کے مطابق ان کا اس قتل سے کوئی واسطہ نہیں تھا.
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ 'تلک رام کا ایک شادی شدہ عورت سے ناجائز رشتہ تھا۔ اس کے دوست ابھیشیک پانڈے اور سبھاش یادو نے تلک رام پر اسی شادی شدہ خاتون سے ملنے کا دباؤ بنایا۔ اس کے لئے تلک رام نے ان دونوں سے پیسے بھی لئے تھے۔ بعد میں ابھیشیک اور سبھاش کی تلک رام سے خانہ جنگی ہو گئی۔
پھر دونوں نے تلک رام کو طئے منصوبہ بندی کے تحت جنگل بلا کر گانجا اور شراب پلایا۔ اس کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کر دیا اور لاش کو کھینچ کر جنگل میں لے گئے اور پیچکش سے گود بھی دیا۔
فی الحال پولیس نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔