ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں ایس ایس پی امت پاٹھک کے سامنے پیش ہو کر سی آر پی ایف کے جوان جشویر سنگھ اور ان کی بیوی سنگیتا نے تحریری شکایت دیتے ہوئے کانٹھ تھانے کے داروغہ کلدیپ اور دوسرے پولیس اہلکاروں پر الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ان لوگوں نے ہمارے ساتھ فحش کلامی اور مارپیٹ کی نیز ہمیں 3 گھنٹوں تک بلا وجہ حراست میں رکھا۔ اس بات سے ناراض ہو کر وہ، آج پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایت کرنے پولیس ہیڈکوارٹر پہنچے۔'
ان کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اُمری پولیس چوکی سے گزرتے وقت ان کی کار میں ڈی سی ایم نے ٹکر مار دی تھی، جس معاملے میں وہاں پر تعینات داروغہ کلدیپ اور دوسرے پولیس اہلکاروں نے ڈی سی ایم کو تو جانے دیا اور ہمارے ساتھ فحش کلامی کی اور مارپیٹ کرنے لگے۔ زبردستی پولیس جیپ میں بٹھا کر کانٹھ تھانے لے گئی اور تین گھنٹوں تک حراست میں رکھا اور ہمارے چھوٹے بچےگاڑی میں بیٹھے رہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'جب انہوں نے اپنے شناخت کرائی تو داروغہ نے ان کے فون چھین لیے، انہوں نے بتایا کہ وہ امروہہ ضلع کے نوں گاؤں کے رہنے والے ہیں اور اس وقت چھٹی پر آئے ہوئے ہیں۔'