جاوا علاقے کی جامع مسجد کے امام محمد فیروز نے بتایا کہ 'اذان کے بعد میں سنت پڑھ رہا تھا، مسجد میں جوتے پہن کر پولیس داخل ہوئی، پولیس والوں نے پوچھا یہاں کا امام کون ہے نماز کون پڑھاتا ہے، پوچھنے کے بعد پولیس نے تھانے فون کیا تھانے سے 5-6 پولیس اہلکار آئے اور مجھے حوالات میں بند کردیا اور پھر بے رحمی سے پٹائی کی'۔
انہوں نے کہا کہ 'جس نے مجھے مار کا حکم دیا تھا اس کا نام لکھمی سنگھ ہے، اور باقی پولیس اہلکاروں کے نام سے ناواقف ہوں انہیں دیکھ کر پہچان لوں گا۔انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، اور سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
علی گڑھ کے میئر محمد فرقان نے امام سے ملاقات کرنے کے بعد بتایا مارنے کا تو کسی کو حق نہیں ہے، پولیس کو گالی بکنے کا حق نہیں ہے، ان کو یہ حق کس نے دیا۔ اس میں کپتان صاحب اور ڈی ایم سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی امام پر کوئی ہاتھ اٹھائے یہ بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔