سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے رامپور پہنچ کر یوگی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔ وہیں عوام کی جانب سے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
رکن پارلیمان اعظم خان کی محمد علی جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی کو حکومت کو سونپنے سے متعلق ایس ڈی ایم رامپور کی عدالت کے فیصلہ کے بعد جوہر یونیورسٹی فریق کو نظر ثانی کا موقع دیے بغیر جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی کو حکومت کے نام کر دیا گیا ہے۔
اے ایم یو طلبا یونین کے سابق صدر منور حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ یوگی حکومت اپنے اقتدار کی طاقت کے نشہ میں شکشا کے مندر جوہر یونیورسٹی کو بند کرنے کے درپے ہے۔ اور لوگوں کو تعلیم کے حق سے محروم کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔
اس موقع پر جوہر یونیورسٹی کے طالب علم عبدالرحیم خان نے کہا کہ جوہر یونیورسٹی پر جس طرح خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اس سے سب سے زیادہ پریشانی یہاں کے طلبا کو ہو رہی ہے۔ یہاں کے طلبا کو سب سے زیادہ یہ فکر ستا رہی ہے کہ اگر یہ یونیورسٹی بند ہوجاتی ہے تو اس سے ان کے مستقبل کا کتنا نقصان ہوگا۔
واضح رہے کہ رامپور کی ایس ڈیم ایم کورٹ نے محمد علی جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی کو حکومت کے نام سپرد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ نے فوری وہ اراضی حکومت کے نام کر دی ہے۔