رامپور کے گھاٹم پور علاقہ کے رہنے والے لکشمی نارائن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کو سانس لینے میں ہورہی تکلیف کی وجہ ضلع ہسپتال علاج کے لیے لے کر آئے تھے لیکن ڈاکٹرز نے مریض کی جانچ نہیں کی جس کی وجہ سے مریضی کی جان چلی گئی۔
لکشمی نارائن نے بتایا کہ یہاں کے ڈاکٹرز نے مریضہ کو دیکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔ پہلے تو پرچی وغیرہ بنانے کے لیے ایک گھنٹہ دوڑایا پھر کہا گیا کہ کوئی بیڈ خالی نہیں ہے۔ اس کے بعد کسی طرح ہم مریضہ کو آئیسولیشن وارڈ کے فرسٹ فلور پر لے کر گئے جہاں کچھ بیڈز خالی تھے لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی اور میری اہلیہ نے وقت پر علاج نہ ملنے کے سبب دم توڑ دیا۔
وہیں لکشمی ناراین کی بہن ساوتری نے بتایا کہ ضلع ہسپتال کے ڈاکٹرز کی لاپرواہی نے ان کی بھابھی کی جان لے لی۔
ایسے میں اہم سوال یہ ہے کہ صحت عملہ اور ضلع ہسپتال کے ڈاکٹرز کووڈ جیسے نازک دور میں بھی اگر مریضوں کے علاج کے لیے پابندے نہیں ہوں گے تو پھر کب ہوں گے؟