ETV Bharat / state

معذور افراد نے ووٹ دے کر مثال قائم کی

author img

By

Published : Oct 21, 2019, 2:39 PM IST

بارہ بنکی میں ضمنی انتخابات کے دوران معذور افراد ان کے لیے ایک مثال ہیں جو مسائل کے حل نہ ہونے پرووٹنگ کا بائیکاٹ کردیتے ہیں۔

معذور افراد نے ووٹ دے کر مثال قائم کی

ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں رسولی گاؤں کے پولنگ بوتھ پر اسمبلی نشست کے ضمنی انتخابات کے لئے حق رائے دہی کا استعمال کرنے آئیں ضعیفہ قمرون ہیں.

معذور افراد نے ووٹ دے کر مثال قائم کی۔ویڈیو

جن کے جسم کا کوئی اعضا شاید ہی ٹھیک سے کام کرتا ہو، لیکن وہ ووٹ کی اہمیت خوب سمجھتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ووٹ دینے کے لیے سائیکل کے کیریر پر کسی سامان کی طرح بوتھ پرپہنچیں

قمرون کی صحیح عمر کا پتا نہیں چلا کیوں کہ ان کے بیٹے کو ان کی عمرکا پتا نہیں ہے اور خود قمرون ٹھیک سے نہ تو سن پاتی ہیں نہ ہی دیکھ پاتی ہیں۔

قمرون تاریکی میں زندگی گزر رہی ہیں.اس کے باوجود انہیں کوئی حکومتی امداد حاصل نہیں ہے. ہر دفعہ اس آس میں ووٹ دیتی ہیں کہ شاید ان کی زندگی بہتر ہوجائے۔

قمرون نظام سیاست پر سے اعتماد بھلے ہی اٹھ گیا ہو، لیکن جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت کا انہیں بے خوبی اندازہ ہے. یہی وجہ ہے کہ قمرون کے بیٹے فقیر محمد نے پہلے اپنی ماں کو ووٹ ڈلوایا پھر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

وہیں رام گوپال کی حق رائے دہی کے تئیں بیداری بھی قابل تعریف ہے، رام گوپال چل تو سکتے ہیں لیکن ان کا ہاتھ ایسا نہیں ہے کہ وہ آسانی سے ووٹ ڈال سکیں، لیکن جمہوریت میں ملے اختیار کی اہمیت انہیں اچھی طرح پتہ ہے. اس لیے وہ بغیر کچھ کھائے پیئے ووٹ دینے پولنگ بوتھ پر پہنچے۔.


قمرون اور رام گوپال ان لوگ کے لئے ایک مثال ہیں جو اپنے معمولی مسائل کے حل نہ ہونے پر حق رائے دہی کی بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہیں. انہیں ان سے سبق لے کر جمہوریت میں ملے حق کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ ملک میں تبدیلی لائی جا سکے۔

ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں رسولی گاؤں کے پولنگ بوتھ پر اسمبلی نشست کے ضمنی انتخابات کے لئے حق رائے دہی کا استعمال کرنے آئیں ضعیفہ قمرون ہیں.

معذور افراد نے ووٹ دے کر مثال قائم کی۔ویڈیو

جن کے جسم کا کوئی اعضا شاید ہی ٹھیک سے کام کرتا ہو، لیکن وہ ووٹ کی اہمیت خوب سمجھتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ووٹ دینے کے لیے سائیکل کے کیریر پر کسی سامان کی طرح بوتھ پرپہنچیں

قمرون کی صحیح عمر کا پتا نہیں چلا کیوں کہ ان کے بیٹے کو ان کی عمرکا پتا نہیں ہے اور خود قمرون ٹھیک سے نہ تو سن پاتی ہیں نہ ہی دیکھ پاتی ہیں۔

قمرون تاریکی میں زندگی گزر رہی ہیں.اس کے باوجود انہیں کوئی حکومتی امداد حاصل نہیں ہے. ہر دفعہ اس آس میں ووٹ دیتی ہیں کہ شاید ان کی زندگی بہتر ہوجائے۔

قمرون نظام سیاست پر سے اعتماد بھلے ہی اٹھ گیا ہو، لیکن جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت کا انہیں بے خوبی اندازہ ہے. یہی وجہ ہے کہ قمرون کے بیٹے فقیر محمد نے پہلے اپنی ماں کو ووٹ ڈلوایا پھر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

وہیں رام گوپال کی حق رائے دہی کے تئیں بیداری بھی قابل تعریف ہے، رام گوپال چل تو سکتے ہیں لیکن ان کا ہاتھ ایسا نہیں ہے کہ وہ آسانی سے ووٹ ڈال سکیں، لیکن جمہوریت میں ملے اختیار کی اہمیت انہیں اچھی طرح پتہ ہے. اس لیے وہ بغیر کچھ کھائے پیئے ووٹ دینے پولنگ بوتھ پر پہنچے۔.


قمرون اور رام گوپال ان لوگ کے لئے ایک مثال ہیں جو اپنے معمولی مسائل کے حل نہ ہونے پر حق رائے دہی کی بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہیں. انہیں ان سے سبق لے کر جمہوریت میں ملے حق کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ ملک میں تبدیلی لائی جا سکے۔

Intro:سسٹم سے آوام کا اعتماد بھلے ہی نہ ہو لیکن ہماری جمہوریت مسلسل پختہ ہو رہی ہے اور اس پر لوگوں کا اعتماد برقرار ہے. اس کی جیتی جاگتی مثال زیدپور اسمبلی نشست کے ضمنی انتخابات کی حق رائے دہی کے دوران یہاں دیکھنے کو ملی. یہاں کے رسولی پولنگ اسٹیشن پر کئی ایسے معزوروں نے ووٹنگ کی جن کے ہاتھ پیر ٹھیک سے نہیں چلتے.


Body:بارہ بنکی میں رسولی گاؤں کے پولنگ اسٹیشن پر زیدپور اسمبلی نشست کے ضمنی انتخابات کے لئے حق رائے دہی کا استعمال کرنے آئیں یہ ضعیفہ قمرون ہیں. بدن کا شائید ہی کوئی اضو ٹھیک طرح سے کام کرتا ہو، لیکن ووٹ کی اہمیت خوب سمجھتی ہیں. یہی وجہ ہے کہ سائیکل کے کیریر پر کسی سامان کی طرح آئی ہیں. اور ای وی ایم تک پہونچنے کے لئے گود میں اٹھانا پڑا ہے.
بائیٹ فریم قمرون، ضعیفہ، بائیٹ میں کچھ بولی نہیں ہیں.

قمرون کی صحیح عمر کا پتا نہیں ہے، کیوں کہ ان کے بیٹے کو ان کی عمر پتا نہیں ہے اور خود قمرون ٹھیک سے نہ تو سن پاتی ہے نہ دیکھ. قمرون تاریکی میں زندگی گزر کر رہی ہیں. باوجود اس کے انہیں کوئی حکومتی امداد حاصل نہیں ہے. ہر دفعہ اسی آس میں ووٹ دیتی ہیں کہ شائید ان کا بھلا ہو جائے. قمرون اور اس کے کنبے کا سسٹم سے اعتماد بھلے ہی ختم ہو گیا ہے، لیکن لیکن جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت کا انہیں اندازہ ہے. یہی وجہ ہے کہ قمرون کے بیٹے فقیر محمد نے پہلے اپنی ماں کا ووٹ ڈلوایا پھر اپنا.
بائیٹ فقیر محمد، قمرون کا بیٹا کالی شرٹ میں

نہ صرف قمرون اسی بوتھ پر ضعیف رام گوپال کی حق رائے دہی کے تئیں بیداری بھی قابل تعریف ہے. رام گوپال چل تو سکتے ہیں لیکن ان کا ہاتھ ایسا نہیں ہے کہ وہ آسانی سے ووٹ ڈال سکیں. لیکن جمہوریت میں ملے اس اختیار کی اہمیت انہیں پتا ہے. اس لئے وہ بغیر کچھ کھائے پئے ووٹ دینے چلے آئے ہیں.
بائیٹ رام گوپال، ووٹر سفید بال والے


Conclusion:قمرون اور رام گوپال ان لوگ کے لئے بڑا سبق ہیں جو اپنے معمولی مسائل کے حل نہ ہونے پر حوق رائے دہی کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے رہتے ہیں. انہیں ان سے سبق لیکر جمہوریت میں ملے اس بڑے حق کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ تبدیلی لائی جا سکے.
ای ٹی وی بھارت کے لئے بارہ بنکی سے محمد عمیر کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.