ETV Bharat / state

دیوبند: رمضان کے تیسرے جمعہ کے روز بھی لوگوں نے گھروں میں ہی ادا کی نماز

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے مقدس ماہ رمضان کے تیسرے جمعہ کی نماز بھی مسلمانوں نے گھروں میں ہی ادا کی اور اس دوران اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھا کر اس مہلک مرض سے جلد سے جلد نجات کے لیے دعائیں بھی کی گئیں۔

author img

By

Published : May 15, 2020, 11:25 PM IST

people offer namaz at home in deoband saharanpur uttar pradesh
رمضان کے تیسرے جمعہ کے روز بھی لوگوں نے گھروں میں ہی ادا کی نماز

کورونا جیسی مہلک وباء سے نمٹنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جمعہ کی نماز مسلمانوں نے گھروں میں ہی ادا کی اور اللہ سے اس مہلک مرض سے نجات کے لیے دعا کی گئیں۔

وہیں لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے زبردست پولیس فورس شہر میں تعینات رہی۔ کورونا کے قہر نے مذہبی شہر دیوبند کی جیسے شناخت ہی چھین لی ہو، مقدس ماہ رمضان میں آس پاس اور دور دراز سے جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے مسجد رشید میں ہزاروں کی تعداد میں افراد دیوبند پہنچتے تھے۔ جس کی وجہ سے پورے دن شہر کے بازار گلزار رہتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی لاک ڈاؤن کے سناٹے کے درمیان گزرا۔ پہلے جمعہ کی طرح مسلمانوں نے مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی گھروں میں رہ کر ہی ادا کیا اور جو لوگ جمعہ کی نماز نہیں پڑھ پائے، انہوں نے ظہر کی نماز ادا کرکے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور پورے عالم کے لیے امن و چین اور اس مہلک مرض سے نجات کی دعائیں کی۔ شہر کی مشہور مساجد جن میں مسجد رشید، مرکزی جامع مسجد، چھتہ مسجد، دارالعلوم کی قدیم مسجد سمیت سبھی اہم مساجدیں بند رہیں اور سڑکیں سنسان رہیں۔

دارالعلوم وقف کے استاذ حدیث مفتی عارف قاسمی نے رمضان کے جمعہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مقدس ماہ رمضان کا ہر ایک دن خاص ہوتا ہے لیکن جمعہ کے روز کی اسلام میں بڑی اہمیت ہے۔ اس لیے رمضان کے جمعہ کی بھی اہمیت زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک اللہ کی طرف سے عنایت کیا گیا سنہرا موقع ہے کہ عقیدت مند اللہ کو راضی کرکے دوزخ کی آگ سے نجات پاسکیں۔

لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے شہر کے چپے چپے پر پولیس، پی اے سی اور نیم فوجی دستے تعینات رہے۔ واضح ہو کہ شہر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بہت کم ہوئی ہیں۔ گزشتہ 15 روز کے دوران دیوبند میں صرف ایک مریض ہی سامنے آیا اور دیوبند میں کورونا پازیٹیو کی مریضوں کی تعداد بھی اب درجنوں میں رہ گئی ہیں، جس سے یہاں کے لوگ بڑی راحت محسوس کر رہے ہیں اور امید لگائے بیٹھے ہیں کہ 17مئی کے بعد کچھ راحت دیوبند کو مل سکے۔

کورونا جیسی مہلک وباء سے نمٹنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جمعہ کی نماز مسلمانوں نے گھروں میں ہی ادا کی اور اللہ سے اس مہلک مرض سے نجات کے لیے دعا کی گئیں۔

وہیں لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے زبردست پولیس فورس شہر میں تعینات رہی۔ کورونا کے قہر نے مذہبی شہر دیوبند کی جیسے شناخت ہی چھین لی ہو، مقدس ماہ رمضان میں آس پاس اور دور دراز سے جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے مسجد رشید میں ہزاروں کی تعداد میں افراد دیوبند پہنچتے تھے۔ جس کی وجہ سے پورے دن شہر کے بازار گلزار رہتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی لاک ڈاؤن کے سناٹے کے درمیان گزرا۔ پہلے جمعہ کی طرح مسلمانوں نے مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی گھروں میں رہ کر ہی ادا کیا اور جو لوگ جمعہ کی نماز نہیں پڑھ پائے، انہوں نے ظہر کی نماز ادا کرکے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور پورے عالم کے لیے امن و چین اور اس مہلک مرض سے نجات کی دعائیں کی۔ شہر کی مشہور مساجد جن میں مسجد رشید، مرکزی جامع مسجد، چھتہ مسجد، دارالعلوم کی قدیم مسجد سمیت سبھی اہم مساجدیں بند رہیں اور سڑکیں سنسان رہیں۔

دارالعلوم وقف کے استاذ حدیث مفتی عارف قاسمی نے رمضان کے جمعہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مقدس ماہ رمضان کا ہر ایک دن خاص ہوتا ہے لیکن جمعہ کے روز کی اسلام میں بڑی اہمیت ہے۔ اس لیے رمضان کے جمعہ کی بھی اہمیت زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک اللہ کی طرف سے عنایت کیا گیا سنہرا موقع ہے کہ عقیدت مند اللہ کو راضی کرکے دوزخ کی آگ سے نجات پاسکیں۔

لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے شہر کے چپے چپے پر پولیس، پی اے سی اور نیم فوجی دستے تعینات رہے۔ واضح ہو کہ شہر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بہت کم ہوئی ہیں۔ گزشتہ 15 روز کے دوران دیوبند میں صرف ایک مریض ہی سامنے آیا اور دیوبند میں کورونا پازیٹیو کی مریضوں کی تعداد بھی اب درجنوں میں رہ گئی ہیں، جس سے یہاں کے لوگ بڑی راحت محسوس کر رہے ہیں اور امید لگائے بیٹھے ہیں کہ 17مئی کے بعد کچھ راحت دیوبند کو مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.