شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے انتقال سے شیعہ مسلک کے لوگوں میں ہی نہیں بلکہ تمام مسلک کے ماننے والے لوگوں میں ان کے انتقال پر غم اور افسوس کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔
میرٹھ کے منسبیہ عربی کالج میں ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرآن کی تلاوت کے ساتھ ان کی مغفرت کے لیے مخصوص دعائیں بھی کرائی گئی۔ اس موقع پر مولانا کی پوری امت کے لیے کی گئی خدمات کو یاد کر ان راستوں پر چلنے کی بات بھی کہی۔
ساتھ ہی مولانا نے ملک میں قومی یکجہتی کو اور زیادہ مضبوط بنانے کے لیے سبھی مسلک اور مذاہب کے لوگوں کے درمیان فاصلہ کو کم کرنے بہت سے کاموں کو بھی انجام دیا ۔ خاص تعلیم نسواں کے فروغ میں مولانا کلب صادق کی خدمات کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ہے۔ آج ان کے جانے ملک جو خلا بنا ہے اس کو تا قیامت تک پر نہیں کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
مولانا کلب صادق کی تدفین میں ہزاروں سوگواروں کی شرکت
عالم دین مفکر قوم مولانا کلب صادق کے انتقال سے جہاں شیعہ برادری میں مایوسی دیکھی جا رہی ہے وہیں سنّی مسلک کے علاوہ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں میں بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ضرورت ہے مولانا کی تعلیم کو عام کرنے کی تاکہ ملک میں مسلکی اختلاف اور دوسرے مذاہب کے لوگوں میں بھی کوئی اختلاف نہ پیدا ہو سکے ۔ یہی مولانا کو اصل خراج ہوگی۔