نئی دہلی:دارالحکومت نئی دہلی کے جنتر منتر پر راشٹریہ نرمان پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مرکزی حکومت اور دہلی ریاست کی کیجریوال حکومت کو اپنے کئے گئے وعدوں کی یاد دلاتے ہوئے ڈاکٹر کمار نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر سال دو کروڑ نوکریاں دیں گے اور کیجریوال نے آٹھ لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن دونوں لیڈران لیڈر اور حکومتیں اپنے وعدے بھول گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں 8.30 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے جو کہ گزشتہ 50 سالوں میں اس کی بلند ترین سطح ہے۔ پانچویں سروے کے مطابق ہندوستانیوں کی سب سے بڑی پریشانی نوکریوں کی ہے۔ آج ملک کا نوجوان ان لیڈروں سے پوچھ رہا ہے کہ ہماری وہ نوکریاں کہاں گئیں جو آپ کی حکومت نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ڈاکٹر کمار نے حکومتوں کو خبردار کیا کہ اب بھی وقت ہے ہوشیار رہیں ورنہ اگر بے روزگار نوجوان سڑکوں پر آئے تو کسی بھی حکومت کے لیے حالات کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔
راشٹریہ نرمان پارٹی کے ایک اور عہدیدار دانویر ودیالنکر نے کہا کہ جنوری 2023 میں مہنگائی کی شرح میں 6.52 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ تین مہینوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اشیائے خوردونوش، ڈیزل، پیٹرول، گیس وغیرہ تمام ضروری اشیاء کی قیمتیں دوگنی اور تین گنا بڑھ گئی ہیں۔ عوام کا ہر طبقہ پریشان ہے، لیکن مودی حکومت کے پاس اس کے بارے میں سوچنے کا وقت نہیں ہے۔ وہ صرف انتخابی مہم میں مصروف ہیں، جب اس سے وقت بچتا ہے تو خود کو پروموٹ کرنے میں لگ جاتے ہیں۔ پارٹی کے قومی سکریٹری چندرمولی نے الزام لگایا کہ بدعنوانی بڑھ رہی ہے، دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بدعنوانی میں پوری طرح ڈوبی ہوئی ہے، رشوت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں:SP Leader Sudhakar Singh Kashyap سابق وزیر نے بھری پنچایت میں سر پر جوتوں اور چپلوں کی گٹھری رکھی
اس موقع پر پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری منوج گلاٹی، رادھاکانت شاستری نیشنل سکریٹری، صدر دہلی پردیش دھرم پال سنگھ، قومی خزانچی دنویر ودیالنکر سبھی نے اس مسئلہ پر اپنی مکمل حمایت کی۔