ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور کے سرائے خواجہ تھانہ میں واقع گاؤں بھدیٹھی میں منگل کی رات دو فریق میں بچوں کے مابین ہوئے جھڑپ نے فرقہ وارانہ شکل اختیار کرلی، جس کے بعد ایک طرف کے لوگوں نے گاؤں کے ہی کچھ لوگوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ وزیر اعلی کی جانب سے اس معاملے میں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کے بعد پولیس ملزموں کی گرفتاری کے لیے لوگوں کو بھی پریشان کررہی ہے۔
پولیس نے اب تک 40 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 17 کی تلاش جاری ہے، وہیں اس معاملے میں جہاں متاثر فریق کے لوگوں سے حمدردی جٹانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے لوگوں کا آنا شروع ہوگیا ہے۔ جبکہ دوسرے فریق میں گہری مایوسی ہے۔ پولیس کی کارروائی کی گھبراہٹ کی وجہ سے آدھے سے زیادہ مکانات پر تالے لگ چکے ہیں۔ لوگ خوف کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑ کر دوسرے مقامات کی طرف چلے گئے ہیں۔
اس معاملے میں پولیس کے لوگوں کی بے جا پریشانیوں کے سبب، اب دوسری برادری کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے، 800 افراد کی آبادی والے اس کمیونٹی میں آدھے سے زیادہ لوگ گھروں میں تالے لگا کر فرار ہوگئے ہیں۔ کچھ گھروں میں صرف خواتین اور بچے ہی رہ گئے ہیں۔
مقامی باشندہ عابدین کا کہنا ہے کہ 'پولیس کی جانب سے بے گناہوں پر بھی اس معاملے میں ایکشن لیا گیا ہے، آدھے سے زیادہ لوگ گاؤں سے فرار ہو گئے ہیں صرف چند افراد باقی ہیں اور وہ خوفزدہ ہیں۔