پیس پارٹی کے ریاستی انچارج اور پارٹی صدر ڈاکٹر ایوب کے بیٹے انجینئر محمد عرفان نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کی۔
انجینئر محمد عرفان سے جب سوال کیا گیا کہ سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کے درمیان پیس پارٹی کہاں پر ہے اور اس کے درمیان پیس پارٹی کیسے اپنی جگہ بنائے گی تو انہوں نے کہا کہ 'اترپردیش میں صرف ایس پی اور بی ایس نہیں ہے۔ یہاں کانگریس اور بی جے پی بھی ہے۔ ان تمام پارٹیوں کی حکومت کو عوام دیکھ چکے ہیں۔ اس لیے ان تمام پارٹیوں کا سیاسی متبادل دینے کے لیے پیس پارٹی سرگرم ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی کے خلاف ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کیوں نہیں کرتے تب انہوں نے کہا کہ یہ سوال سماجوادی پارٹی، بی ایس پی اور کانگریس سے کرنا چاہیے۔
محمد عرفان نے کہا کہ 'جو بڑی پارٹیاں ہیں وہ چھوٹی پارٹیوں یا طبقوں کا صرف استعمال کرنا چاہتی ہیں لیکن پیس پارٹی بڑے دل والی پارٹی ہے، اس لیے اس کے ساتھ جو بھی اتحاد کرنا چاہتا ہے اس کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
مسلم نوجوانوں کے مسائل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 'مسائل صرف مسلمان نوجوانوں کے نہیں ہیں، تمام مذاہب کے نوجوانوں کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کا نوجوان پریشان اور گمراہ ہے۔ اگر ہم حکومت میں آتے ہیں تو پہلے ہی برس نوجوانوں کے لیے کام ہوگا۔