بارہ بنکی رام سنیہی گھاٹ کی مسجد کے بعد ضلع مظفر نگر کھتولی کی مسجد کو انتظامیہ کے ذریعہ شہید کرا دی گئی۔
پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے جاری پریس ریلیز کے ذریعہ مسجد کو شہید کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیس پارٹی کی ملک کے فرقہ وارانہ وقوع پر پوری نظر ہے۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری و کورونا پر قابو پانے وغیرہ کی ناکامیوں سے حکومت کے خلاف عوام میں ایک اشتعال ہے۔ اترپردیش میں آئندہ سال اسمبلی کے عام انتخابات کو دیکھتے ہوئے حکومت عوام کے اشتعال کو کم کرنے اور اکثریت میں اپنا اعتماد بحال کرنے کے لئے اس کے پاس اب کوئی ترقی کا ایجنڈا تو ہے نہیں، وہ صرف فرقہ وارانہ بنیاد پر پولرائزیشن کے لئے انتظامیہ کے ذریعہ غیر آئینی طریقے سے مسجدوں کو شہید کرانے و اقلیتوں کے استحصال کی ایک مہم شروع کر دی ہے، جس کے سبب اقلیتوں و اکثریت کے مابین ایک کھائی بنا کر فائدہ اٹھایا جا سکے۔
ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ عوام اب بیدار ہو چکی ہے وہ فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم ہونے والی نہیں۔ آج عوام کو روٹی، کپڑا، مکان کے علاوہ تعلیم کی ضرورت ہے، جس کو پورا کرنے میں حکومت پوری طرح ناکام ہے۔
مزید پڑھیں:
علی گڑھ میں زہریلی شراب پینے سے اب تک 55 افراد ہلاک
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے چار سال کے اوقات میں ترقی کے برعکس صرف ایک کام ہندو مسلمان کو تقسیم کرنے پر ترجیح دی ہے۔ ملک کے آئینی نظم کے برعکس مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔ حکومت خوف کا ماحول بنا کر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے اب صوبہ میں اقلیتوں کا استحصال کر ان کے مذہبی مقام کو منہدم کر جذبات کو مجروح کرنے کا کام کر رہی ہے جو قابل مذمت و غیر آئینی ہے۔ پیس پارٹی آئین و جمہوریت کی حفاظت کے لیئے پوری طرح سنجیدہ ہے ، اور مذکورہ مدّعہ کو لے کر عوام کے درمیان جا رہی ہے، اور ملک کی یکجہتی ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو بچانے کے لئے پرعزم ہے۔
یو این آئی