سماج وادی پارٹی (ایس پی) اکھلیش یادو نے کہا کہ ضلع پنچایت صدور کے انتخاب میں حکمراں جماعت بی جے پی نے سبھی جمہوری اقدار کی دھجیاں اڑاتے ہوئے آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخاب کو ایک مذاق بنا دیا ہے۔
یادو نے ہفتہ کو کہا کہ اقتدار کا ایسا بد رنگ چہرہ کبھی نہیں دیکھا گیا۔ بی جے پی نے اپنی ہار کو جیت میں بدلنے کے لئے رائے دہندگان کا اغوا کیا۔ ان کو ووٹنگ سے روکنے کے لئے پولیس اور انتظامیہ کے سہارے طاقت کا استعمال کیا اور زبردستی ہیلپر دے کر اپنے حق میں ووٹنگ کرائی ہے۔ بی جے پی کی گھپلہ بازی کی مخالفت کرنے پر سماج وادی پارٹی کارکنوں سے غلط سلوک کیا گیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے عوامی منڈیٹ کو اغوا کر کے بی جے پی حکومت ننگا ناچ کرنے پر آمادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ جہاں ضلع اسپتال پنچایت اراکین کے انتخاب میں زیادہ تر نتائج سماج وادی پارٹی کے حق میں آئے تھے اور بی جے پی کو شرمناک شکست کا سامنا کرناپڑا تھا وہی اب ضلع پنچایت صدور کے انتخاب میں بی جے پی اقتدار کی طاقت پر گھپلہ بازی کر کے اکثریت میں آگئی ہے۔اس میں انتظامی افسران کے ملی بھگت بھی سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اکھلیش یادو کا لفظ ’مسلم‘ سے پرہیز
یادو نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمشنر پنچایتی راج کو میمورنڈم دینے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ اترپردیش میں ضلع پنچایت صدور کے انتخاب میں برسراقتدار کی تانا شاہی کھل کر سامنے دکھائی دی۔بی جے پی نے آج جو گھپلے بازی ضلع پنچایت صدر کے عہدے کے انتخاب میں کی ہے اس کا جواب اب 2022 میں عوام دینے کو تیار بیٹھے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت بننے پر ہی جمہوریت بحال ہوگی اور تبھی عوام کے ساتھ انصاف ہوگا۔
یو این آئی