بھارت میں اسپینش زبان کے ساتھ دیگر غیر ملکی زبانوں کا استعمال کیا جانا یا ان زبانوں کو جاننا اس لیے بھی ضروری ہو جاتا ہے کیوں کہ بھارت کی تجارت اور تجارتی تعلقات دیگر ممالک سے زیادہ ہیں۔ جس ملک سے تجارت کی جا رہی ہیں اس ملک کی زبان کا جاننا ضروری ہو جاتا ہے جو تجارت اور تجارتی تعلقات کو بنائے رکھنے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ اس لیے ملک کی دیگر مرکزی یونیورسٹی میں غیر ملکی زبانوں سے متعلق پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ، گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کورس کے ساتھ غیر ملکی زبانوں سے متعلق پروگرام بھی منعقد کروائے جاتے ہیں۔Online Program on the Importance of Foreign Languages
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی غیر ملکی زبانوں کا ایک شعبہ ہے جہاں پر ان دنوں غیر ملکی زبانوں کی اہمیت اور ضرورت سے متعلق 9 روزہ (20 جون سے 28 جون) آن لائن پروگرام وزیر تعلیم کی جانب سے پروجیکٹ GIAN کے تحت منعقد کیا گیا ہے۔ جس میں بھارت کے ساتھ بیرونی ممالک کے بھی پروفیسرز اور اسکالرس شرکت کر رہے ہیں۔
اس طرح کے پروگرام خاص کر غیر ملکی زبانوں کے طلباء کے لیے اہم ہو جاتے ہیں اسی لیے شعبہ برائے غیر ملکی زبانیں میں GIAN پروجیکٹ کے تحت وزیر تعلیم کی جانب سے منعقد کیا جارہا ہے۔ اس آن لائن پروگرام کو اہم مانا جا رہا ہے کیونکہ اس میں غیر ملکی زبانوں کی اہمیت اور ضرورت پر گفتگو کی جارہی ہے جس کی نہ صرف شعبہ کے اساتذہ بلکہ شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات بھی انتظامیہ کی اس پہل کے لیے شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے اس طرح کے پروگرام وقت کی ضرورت ہیں۔ شعبہ برائے غیر ملکی زبانیں کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مراد احمد خان نے بھی غیر ملکی زبانوں کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا بھارت اور اس کی اس عوام کے لیے غیر ملکی زبانوں کا جاننا اور اس کا استعمال کرنا اس لیے بھی ضروری ہو جاتا ہے جو بیرونی ممالک سے تجارت کرتے ہیں جن کے تجارتی تعلقات ہیں۔ ایسی صورتحال میں جس ملک سے ہم تجارت کرتے ہیں اس ملک کی زبان جاننا بہت ضروری ہو جاتا ہے جو تجارت میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ اس لئے ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں غیر ملکی زبانوں سے متعلق کورسز کرائے جاتے ہیں تاکہ طلباء طالبات غیر ملکی زبانوں کو جان سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: Aligarh Muslim University: مستقبل میں بہترین ڈاکٹرز بننے کے لئے تربیتی پروگرام