جالون (اتر پردیش): دہلی پولیس نے 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کے سلسلے میں جالون کے اورائی سے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے، جالون کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ایراج راجہ نے کہا کہ جالون کے ایک علاقے سے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس شخص کی شناخت 50 سالہ اتل کلشریسٹھ کی حیثیت سے کی گئی ہے، جو چار بچوں کا باپ ہے، اورائی کے رام نگر علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔
ایس پی نے مزید کہا کہ دہلی پولیس کلشریٹھا کو دہلی لے گئی ہے۔ ایس پی ایراج راجہ نے کہا کہ "دہلی پولیس کی ایک ٹیم یہاں آئی اور ایک شخص کو اپنے ساتھ دہلی لے گئی ہے۔ ٹیم نے اس بارے میں زیادہ تفصیلات ہمارے ساتھ شیئر نہیں کیں"۔دہلی پولیس کے مطابق کلشریٹھا بھگت سنگھ فینز کلب، ایک سوشل میڈیا پیج/گروپ کا رکن تھا، جس کے پانچوں ملزمان کو سیکورٹی کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کم از کم ایک ملزم نے اس کے ساتھ گروپ میں چیٹ کی تھی۔
کلشریستھا کا تعلق ایک معمولی خاندان ہے۔ اس شخص نے تعلیم کے دوران ہائی اسکول چھوڑ دیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ بائیں بازو کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ وہ اورائی میں بائیں بازو کے نظریات پر اپنے پختہ یقین کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ اس کیس میں گرفتار شدہ پانچ ملزمان کی طرح سوشل میڈیا پر گروپ کا حصہ تھا۔
مزید پڑھیں: پارلیمنٹ سکیورٹی کوتاہی: میسور میں ملزم منورنجن کا روم سیل کردیا گیا
مزید پڑھیں: گزشتہ نو سالوں میں 150 سے زائد ارکانِ پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے، ڈاکٹر جاوید
واضح رہے کہ قومی دار الحکومت دہلی میں 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں سنگین کوتاہی پیش آئی تھی۔ ایوان میں دو افراد وزیٹرز گیلری سے کود پڑے تھے۔ جس کے بعد ارکان پارلیمنٹ نے انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالہ کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ایوان میں اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے حکومت پر سخت نکتہ چینی کی گئی۔ اس معاملے پر درجنوں اراکین پارلیمنٹ کو ایوان سے معطل کردیا گیا ہے۔
( آئی اے این ایس )