ETV Bharat / state

'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم سے بنکروں کو کوئی فائدہ نہیں'

ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم سے اب تک بنکروں کو نہیں ملی کوئی مدد ۔صرف کاغذوں پر ہی اسے مشتہر کیا جا رہا ہے ۔

author img

By

Published : Dec 20, 2020, 5:23 PM IST

one-district-one-product-scheme-does-not-benefit-bunkers
'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم سے بنکروں کو کوئی فائدہ نہیں'

دو سال قبل اترپردیش حکومت نے تمام اضلاع میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم شروع کی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد ہر ضلع میں ایک خاص ہنر کو فروغ دے کر اسے کاروباری شکل دینا ہے۔ مئو ضلع میں بھی او ڈی او پی اسکیم کے تحت ساڑی صنعت کو شامل کیا گیا۔

اس اسکیم میں تجویز رکھی گئی کہ مئو میں بنی ساڑیاں کاروباری طور پر اپنی منفرد شناخت قائم کرے۔

اگر اس اسکیم کو ایمانداری سے نافذ کیا جائے تو مئو کا بنکر اپنے ہنر سے پوری طرح خود کفیل ہو سکتاہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ مئو ضلع میں آج تک او ڈی او پی اسکیم کے تحت ایک بھی میٹنگ منعقد نہیں کی گئی۔


مئو کے بنکروں کو بجلی سبسڈی، خام مال اور تیار پروڈکٹ کی سپلائی کے لئے اب تک کوئی پلیٹ فارم مہیا نہیں کرایا گیا۔

سابق ایم پی سالم انصاری کے مطابق مئو کا بنکر صرف اپنی ہنر مندی کے ذریعے ساڑی صنعت کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ بنکروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی۔

مزید پڑھیں:

دلالوں سے پریشان مئو کے کسان

اس میں سب سے اہم مسئلہ کم قیمت پر بجلی کی فراہمی کا ہے۔ اس کےعلاوہ بنکروں کو خام مال پر بھی 12 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنی ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے تیار ساڑی پر ٹیکس اور بھی زیادہ ہو جاتاہے۔

دو سال قبل اترپردیش حکومت نے تمام اضلاع میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم شروع کی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد ہر ضلع میں ایک خاص ہنر کو فروغ دے کر اسے کاروباری شکل دینا ہے۔ مئو ضلع میں بھی او ڈی او پی اسکیم کے تحت ساڑی صنعت کو شامل کیا گیا۔

اس اسکیم میں تجویز رکھی گئی کہ مئو میں بنی ساڑیاں کاروباری طور پر اپنی منفرد شناخت قائم کرے۔

اگر اس اسکیم کو ایمانداری سے نافذ کیا جائے تو مئو کا بنکر اپنے ہنر سے پوری طرح خود کفیل ہو سکتاہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ مئو ضلع میں آج تک او ڈی او پی اسکیم کے تحت ایک بھی میٹنگ منعقد نہیں کی گئی۔


مئو کے بنکروں کو بجلی سبسڈی، خام مال اور تیار پروڈکٹ کی سپلائی کے لئے اب تک کوئی پلیٹ فارم مہیا نہیں کرایا گیا۔

سابق ایم پی سالم انصاری کے مطابق مئو کا بنکر صرف اپنی ہنر مندی کے ذریعے ساڑی صنعت کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ بنکروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی۔

مزید پڑھیں:

دلالوں سے پریشان مئو کے کسان

اس میں سب سے اہم مسئلہ کم قیمت پر بجلی کی فراہمی کا ہے۔ اس کےعلاوہ بنکروں کو خام مال پر بھی 12 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنی ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے تیار ساڑی پر ٹیکس اور بھی زیادہ ہو جاتاہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.