کانپور کو آج سے تقریبا تیس سال قبل مزدوروں کا شہر City Of Laborers Kanpur کہا جاتا تھا۔ اس شہر میں چمڑے کی تقریبا چار سو سے زیادہ ٹینریز Tanneries Of Leather اور کپڑے کی تیرہ ملیں موجود تھیں، جس میں لاکھوں مزدور کام کیا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ یہاں دیگر کئی چھوٹے بڑے کارخانے، فیکٹریز موجود تھے، جہاں پر کشیر تعداد میں مزدور کام کیا کرتے تھے۔
وہیں کانپور میں لیبر کمشنر آفس Labour Commissioner Office Kanpur مزدوروں کے حقوق کے لیے سرگرم رہتا تھا۔ مزدور اپنی شکایتوں کو لے کر لیبر کمشنر کے سامنے کھڑے ہوتے تھے، مزدور یونین Workers Union مزدوروں کو ان کے حقوق دلایا کرتی تھی، میل اور فیکٹریوں کے مالکان اور افسران کی زیادتیوں سے اور استحصال سے بچانے میں لیبر یونین اہم کردار ادا کیا کرتی تھی۔
لیکن اب دھیرے دھیرے لیبر قانون میں تبدیلی ہوتی جا رہی ہے، لیبروں کے حقوق کو ختم کیا جا رہا ہے، تمام میل اور فیکٹریوں میں لیبر یونین Labour Union کا تصور اب ٹھیکہ داری میں بدل دیا گیا ہے۔ میل اور فیکٹریوں کے مالکان مزدوروں کو اب ٹھیکہ داری پر رکھ رہے ہیں، جس کی وجہ سے مزدوروں کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے مطابق میل اور کارخانوں میں مزدوروں کو کام پر رکھا جاتا ہے، کارخانوں اور فیکٹریوں کے مالکان اور افسران کے ذریعے جب جتنا چاہے استحصال کیا جاتا ہے اور جو بھی چاہے الزام عائد کرکے انہیں نکال دیا جاتا ہے۔
پہلے لیبر ایکٹ Labor Act کے تحت مزدوروں کی معیاد اور اجرت متعین کی جاتی تھی لیکن اب ٹھیکہ داری میں اس کا بھی وجود ختم ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے مزدوروں کا استحصال Exploitation Of Workers ہو رہا ہے، انہی سب باتوں کو لے کر کانپور میں آج ہیومن رائٹس لا نیٹ ورک Human Rights Law Network نے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس میں تمام لیبر یونین کے لوگوں کو مدعو کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Program on Child Abuse: بنگلورو میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی اور استحصال سے متعلق آگاہی پروگرام
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس لا نیٹ ورک Human Rights Law Network کے اس ورکشاپ میں مزدوروں کو استحصال سے بچانے کے تدابیر پر غور و فکر کیا گیا۔