ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں 'ورلڈ ہینڈ واشنگ ڈے' کے موقع پر محکمہ صحت نے ضلعی ہسپتالوں، کمیونیٹی سینٹر اور ابتدائی صحت مراکز میں ہاتھ دھونے کے صحیح طریقوں کی وضاحت کی تاکہ کورونا کو شکست دی جاسکے۔
اس موقع پر چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر دیپک اوہری نے کہا کہ ہاتھوں کی گندگی صحت کو خراب کر سکتی ہے۔ جراثیم ناخن اور ہاتھوں کی لکیروں میں پوشیدہ رہتے ہیں۔ اگر آپ ہاتھوں کو اچھی طرح سے صاف نہیں کرتے ہیں تو پھر جراثیم جسم میں داخل ہو جائیں گے۔ یہ جراثیم بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
حفظان صحت کے لیے ہاتھوں کی صفائی کا خصوصی خیال رکھنا چاہئے۔ اگر پانی کی دستیابی نہ ہو تو سینیٹائزر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گراں ریٹ پربجلی کی فراہمی سے بنکر طبقہ پریشان
انہوں نے کہا کہ اس عادت سے کورونا انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔ ورلڈ ہینڈ واشنگ ڈے کے موقع پر مختلف صحت مراکز میں ہاتھ دھونے کے صحیح طریقے سمجھائے گئے۔
بتایا گیا کہ پہلے صاف اور گیلے پانی سے ہاتھ گیلے کریں۔ اس کے بعد صابن یا لیکوئیڈ صابن لگا کر جھاگ بنائیں۔ دونوں ہاتھوں کو تقریبا 20 سیکنڈ تک اچھی طرح رگڑیں۔ ہاتھوں کی پشت، انگلیوں کے وسط اور ناخن کو بھی رگڑیں۔ اس کے بعد پانی سے ہاتھ دھوئیں، پھر خشک تولیہ یا رومال سے ہاتھ خشک کریں۔ اس بات کا دھیان رکھیں کہ ہاتھوں کو خشک کرنے کے لیے اپنا رومال یا تولیے استعمال کریں۔
کب ہاتھ دھونے ضروری ہیں: حاجت کے بعد، کھانا پکانے اور کھانے سے پہلے، منہ، ناک اور آنکھوں کو چھونے کے بعد، کھانسی اور چھینکنے کے بعد، گھر کی صفائی کے بعد، کسی بیمار شخص سے ملنے اور پالتو جانوروں کے ساتھ کھیلنے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح سے صاف کرلیں۔