میرٹھ: دیوالی کے موقع پر میرٹھ کے جلال پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے دلت نوجوان بیجندر کے بہیمانہ قتل کے بعد پورے علاقے میں کیشدگی کا ماحول ہے۔ منگل کی صبح نوجوان کی لاش ایک کسان کے گھر کے پاس خون میں لت پت حالت میں ملی۔ شرپسندوں نے نوجوان کی آنکھیں پھوڑ دی۔ نوجوان کے بہیمانہ قتل کے بعد گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔ پولیس بھی موقع تعینات ہے۔ Dalit Youth Killed in Meerut
دلت نوجوان کے قتل کے بعد گاؤں میں لوگوں کا ہجوم ہے۔ مقتول کی والدہ نے گاؤں کے دو نوجوانوں پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ ماں نے بتایا کہ پیر کی رات 8 بجے سونو اور سچن نے بیجندر کو فون کیا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے اور صبح ان کی لاش ملی۔ دلت سماج کے لوگوں نے ملزمین پر نوجوانوں کی آنکھ پھوڑنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ ایس پی دیہات کیشو کمار نے کہا کہ تحریر شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ ملزمان واردات کے بعد سے فرار ہیں، گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
بتادیں انچولی تھانہ علاقہ کے جلال پور گاؤں سے تعلق رکھنے بیجندر (30 سال) چار بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔ مقتول کے والد برج پال کا دس برس قبل انتقال ہو گیا ہے۔ ملزمین پر الزام ہے کہ انہوں نے نوجوان بیجندر کو بے دردی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ قاتلوں نے قتل کو اتنی بے رحمی سے انجام دیا کہ چہرے پر صرف خون ہی خون تھا۔ متوفی نوجوان کا تعلق دلت برادری سے ہے، جبکہ ملزمان کا تعلق گجر برادری سے ہے۔
واقعہ کی اطلاع پر سی او صدر دیہات پونم سروہی بھی موقع پر پہنچ گئے۔ دلت سماج کے لوگوں نے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے انچولی تھانے میں ہنگامہ کیا۔ پولیس نے کسی طرح گاؤں والوں کو سمجھایا۔ پولیس فی الحال لاش کا پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی ہے۔
مزید پڑھیں: