یوں تو مذہبی کتابوں کی الگ الگ اہمیت ہے لیکن ان سب میں قرآن مجید کی عظمت سب سے بلند و بالا ہے۔ اسی اعتبار سے قدیم زمانے میں اس کی عظمت کے پیش نظر اعلی مٹیریل اور دھاتوں سے قرآن کریم کی خطاطی کی گئی۔
لکھنؤ کے فرنگی محل علاقے میں رہائش پذیر مفتی ابوالعرفان فرنگی محلی کے پاس قرآن مجید کا ایسا نسخہ موجود ہے جس کو سونے کی روشنائی سے تحریر کیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مفتی ابوالعرفان فرنگی محلی نے بتایا کہ 'علمائے فرنگی محل کی ایک قدیم تاریخ ہے۔' بھارت پر انگریزی سامراج کے تسلط سے قبل بادشاہوں امرا و رئیسوں کے یہاں قران کریم کو سونے سے تحریر کرنے کی روایت ملتی ہے چونکہ علمائے فرنگی محل کی قدیم تاریخ ہے اسی زمانہ میں اس نسخہ کو تحریر کیا گیا تھا۔'
انہوں نے بتایا کہ 'اس زمانے میں قرآن کریم کے عظمت کے پیش نظر سونے کی روشانی سے عمدہ خطاطی گئی ہے جو لائق دید ہے۔ یہی نہیں بلکہ سیرت مصطفی پر بھی سونے کی روشنائی سے تحریر کردہ متعدد کتابیں فرنگی محل کی لائبریری میں موجود ہیں جو موجودہ دور میں نہ صرف نادر و نایاب ہیں بلکہ عظیم سرمایہ ہیں کافی اہمیت کی حامل ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: دہلی: جنگ آزادی میں اردو بازار کا اہم کردار رہا
مفتی ابوالعرفان فرنگی محلی نے بتایا کہ 'اس نسخے کی کئی لوگوں نے قیمت بھی لگائی ہے اور کثیر تعداد میں مال و دولت سے نوازنے کے لئے بھی پیشکش کی گئی لیکن ہم نے اس نوعیت کی سبھی پیشکش کو ٹھکرا دیا اور قرآن مجید کا سونے کی روشانی سے تحریر کردہ شاندار نسخہ ہمارے پاس آج بھی موجود ہے جو آنے والے نسل کے لیے ایک بڑا سرمایہ ہوگا۔'