دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ کورونا وائرس (کووڈ 19) نے عالمی سطح پر حد درجہ تشویش ناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔
اس آفاقی آفت اور بحران کی زد میں ہمارا وطن عزیز بھی ہے۔ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اور سدباب کے لیے محض حکومتی اقدامات پر اکتفا نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے ہر ذمہ دار شہری کو اپنے اختیارات اور وسائل کے اعتبار سے ملک کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔ دامے، درمے، سخنے اور قدمے یعنی جس طرح بھی ممکن ہو سکے انسانیت اور ہمدردی کی بنیاد پر خدمت خلق کے لیے آگے آنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند اگرچہ ایک خالص تعلیمی ادارہ ہے، تاہم کسی بھی ضرورت کے وقت اور آزمائش کی گھڑی میں اس کی جانب سے حتی المقدور تعاون پیش کیا جاتا رہا ہے۔ اس وقت بھی اس شدید بحران کی صورت میں دارالعلوم دیوبند ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ دارالعلوم انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ خدانخواستہ اگر حالات بہتر نہیں ہوتے اور اگر کوئی زیادہ ہنگامی صورت حال سامنے آتی ہے تو ادارے کی ایک بڑی بلڈنگ آئسولیشن وارڈ کے لیے مختص کی جائے گی۔ چنانچہ جی ٹی روڑ کے نزدیک 'دارالقرآن' کی عمارت کا تعین اس کے لیے کر دیا گیا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کی پیشکش کے مطابق محکمہ صحت اس عمارت کو کسی بھی وقت آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر سکتا ہے۔ اس دو منزلہ عمارت میں بہت سے کمرے موجود ہیں جن میں بڑی تعداد میں مریضوں کو رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دارالعلوم دیوبند اس مشکل گھڑی میں ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔
مولانا نے کہا کہ ملک کے تمام مدارس اسلامیہ اور تنظیموں نیز ذمہ دارانِ ملت سے اپیل کی جاتی ہے کہ انسانیت، ہمدردی اور غمگساری کے ناطے آگے آئیں اور بلا لحاظ مذہب و ملت اور خدمت خلق کے اس موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیں اور بہر طور اپنے آپ کو خیر امت ثابت کریں۔
انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اس کی اطلاع ضلع انتظامیہ کو بھیجی جا رہی ہے۔