ETV Bharat / state

Eid ul Adha 2022: قربانی اسلام کا اہم جزو، اس پر اعتراض جائز نہیں، مولانا ذکی نور ندوی - Reciting Takbeer Tashreeq

ماہ ذی الحجہ کا چاند نمودار ہوتے ہی قربانی کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ ایسے میں سماج کے ایک طبقہ کی جانب سے قربانی پر کچھ اعتراضات بھی سامنے آنے لگتے ہیں۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے مولانا ذکی نور عظیم ندوی سے خاص بات چیت کی۔ انہوں نے قربانی کے تعلق سے کچھ اہم اور مفید باتیں بتائیں۔ Eid ul adha Sacrifice

sacrifice is Sunnah of Hazrat Ibrahim AS
مولانا ذکی نور عظیم ندوی
author img

By

Published : Jul 7, 2022, 5:20 PM IST

لکھنؤ: مولانا ذکی نور نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ یہ عمل مذہب اسلام کا ایک اہم جزو ہے۔ اس پر ہونے والے اعتراضات بے بنیاد ہیں۔ قربانی کا مقصد کسی جانور کو مارنا یا تکلیف پہنچانا نہیں بلکہ یہ ایک مذہبی عمل ہے جس کا تصور تقریباً سبھی مذاہب میں موجود ہے۔ Maulana Zaki Noor Azeem Nadvi

مولانا ذکی نور عظیم ندوی

مولانا ذکی نور نے کہا کہ قربانی کے بکرے کی تصویر یا بکرے کی شبیہ کا کیک وغیرہ بنا کر اسے ذبح کرنے سے قربانی کی ادائیگی نہیں ہوتی۔ یہ مذہب کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ قربانی پر اعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس طرح جانور کی قربانی کرنے سے بہتر ہے کہ کسی غریب کی مدد کر دی جائے لیکن یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے۔ اگر لوگ سمجھتے ہیں کہ قربانی کے عمل سے رقم ضائع ہوتی ہے تو ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ قربانی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جس کی ادائیگی ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ Reciting Takbeer Tashreeq

مولانا ذکی نور عظیم ندوی نے مزید کہا کہ ایام تشریق میں تکبیر تشریق پڑھنا ثواب ہے اور ماہ ذی الحجہ میں روزہ رکھنے کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔ رمضان المبارک کی رات افضل ہے جب کہ ذی الحجہ کے دن کو افضل بتایا گیا ہے۔ مولانا موصوف نے قربانی کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ قربانی کے بعد جانوروں کے باقیات کو سڑکوں یا راستوں پر نہ پھینکیں بلکہ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم اس معاملہ میں تعاون کرے۔

لکھنؤ: مولانا ذکی نور نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ یہ عمل مذہب اسلام کا ایک اہم جزو ہے۔ اس پر ہونے والے اعتراضات بے بنیاد ہیں۔ قربانی کا مقصد کسی جانور کو مارنا یا تکلیف پہنچانا نہیں بلکہ یہ ایک مذہبی عمل ہے جس کا تصور تقریباً سبھی مذاہب میں موجود ہے۔ Maulana Zaki Noor Azeem Nadvi

مولانا ذکی نور عظیم ندوی

مولانا ذکی نور نے کہا کہ قربانی کے بکرے کی تصویر یا بکرے کی شبیہ کا کیک وغیرہ بنا کر اسے ذبح کرنے سے قربانی کی ادائیگی نہیں ہوتی۔ یہ مذہب کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ قربانی پر اعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس طرح جانور کی قربانی کرنے سے بہتر ہے کہ کسی غریب کی مدد کر دی جائے لیکن یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے۔ اگر لوگ سمجھتے ہیں کہ قربانی کے عمل سے رقم ضائع ہوتی ہے تو ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ قربانی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جس کی ادائیگی ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ Reciting Takbeer Tashreeq

مولانا ذکی نور عظیم ندوی نے مزید کہا کہ ایام تشریق میں تکبیر تشریق پڑھنا ثواب ہے اور ماہ ذی الحجہ میں روزہ رکھنے کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔ رمضان المبارک کی رات افضل ہے جب کہ ذی الحجہ کے دن کو افضل بتایا گیا ہے۔ مولانا موصوف نے قربانی کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ قربانی کے بعد جانوروں کے باقیات کو سڑکوں یا راستوں پر نہ پھینکیں بلکہ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم اس معاملہ میں تعاون کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.