ETV Bharat / state

Appointment Of Professors Of Practice اب بغیر پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے پروفیسروں آف پریکٹس کی تقرری كی راہ ہموار

اب بغیر پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے پروفیسروں آف پریکٹس کی تقرری کی راہ ہموارہونے كے بعد یو جی سی پروفیسر آف پریکٹس کے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے appointment of professors of practice

appointment of professors of practice
appointment of professors of practice
author img

By

Published : Aug 23, 2022, 1:58 PM IST

دہلی ٹیچرز ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) نے یو جی سی پروفیسر آف پریکٹس کے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔اس سے كئی پریشانیاں ہوسكتی ہے۔اس لئے اس كی مخالفت كی جا رہی ہے۔Now appointment of professors of practice without PhD and research

انہوں نے کہا ہے کہ اب تعلیمی قابلیت، ڈگری اور پی ایچ ڈی کے بغیر کوئی بھی یونیورسٹیاں/کالجز میں پروفیسر بن سکتا ہے۔ اس سے اعلیٰ تعلیم کا معیار کم ہوگا اور ساتھ ہی یو جی سی کے اس اقدام کو لے کر ملک بھر کے محققین میں شدید عدم اطمینان ہے۔

اب بغیر پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے پروفیسروں آف پریکٹس کی تقرری كی راہ ہموار

ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت تحقیق کے معیار کو فروغ دینے کے مقصد سے معیاری تعلیم کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف بغیر ڈگری کے پروفیسرز تعینات کرنے کا مشورہ دے رہی ہے۔

دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) کے صدر ڈاکٹر ہنس راج سمن نے بتایا کہ حال ہی میں 18 اگست کو یو جی سی کی میٹنگ ہوئی جس میں تین تجاویز کو منظوری دی گئی۔ اس میں سب سے نمایاں پروفیسر آف پریکٹس ہیں۔ پروفیسر آف پریکٹس کی منظوری کے بعد اب نیٹ اور پی ایچ ڈی کے بغیر بھی یونیورسٹیوں میں خدمات فراہم کرنے کا راستہ کھل گیا ہے۔اس سے اعلیٰ تعلیم میں آنے والے قابل محققین متاثر ہوں گے، جو برسوں محنت کرتے ہیں اور پانچ سال بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرتے ہیں۔ ایسے میں اب محققین اعلیٰ تعلیم سے منہ موڑ لیں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کے تحت وہ بغیر کسی تعلیمی قابلیت کے مختلف شعبوں میں پروفیسر بن کر دو سال تک خدمات انجام دے سکیں گے۔ ڈاکٹر سمن کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اگنی پتھ اسکیم کو یونیورسٹیوں/کالجوں میں بھی لاگو کرنا چاہتی ہے، جو نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پروفیسروں کے عہدوں کو مختصر مدت کے لیے کنٹریکٹ کرنا چاہتی ہے، جس کی ڈی ٹی اے سخت مخالفت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Meerut Woman Allegedly Bald For Dowry جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر شوہر پر بیوی کو گنجا کرنے کا الزام


ڈاکٹر سمن نے بتایا ہے کہ پروفیسر آف پریکٹس کے تحت جن اساتذہ کی تقرری ہونی ہے ان میں گلوکار، رقاص، صنعت، سماجی کارکن اور دیگر شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پروفیسر آف پریکٹس اسکیم آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم میں پہلے سے نافذ ہے، لیکن اگر اسے مرکزی یونیورسٹیوں میں لاگو کیا جاتا ہے تو اساتذہ کے ہزاروں عہدے ختم ہوجائیں گے، جس کی ڈی ٹی اے ہر سطح پر مخالفت کرے گی۔

دہلی ٹیچرز ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) نے یو جی سی پروفیسر آف پریکٹس کے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔اس سے كئی پریشانیاں ہوسكتی ہے۔اس لئے اس كی مخالفت كی جا رہی ہے۔Now appointment of professors of practice without PhD and research

انہوں نے کہا ہے کہ اب تعلیمی قابلیت، ڈگری اور پی ایچ ڈی کے بغیر کوئی بھی یونیورسٹیاں/کالجز میں پروفیسر بن سکتا ہے۔ اس سے اعلیٰ تعلیم کا معیار کم ہوگا اور ساتھ ہی یو جی سی کے اس اقدام کو لے کر ملک بھر کے محققین میں شدید عدم اطمینان ہے۔

اب بغیر پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے پروفیسروں آف پریکٹس کی تقرری كی راہ ہموار

ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت تحقیق کے معیار کو فروغ دینے کے مقصد سے معیاری تعلیم کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف بغیر ڈگری کے پروفیسرز تعینات کرنے کا مشورہ دے رہی ہے۔

دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) کے صدر ڈاکٹر ہنس راج سمن نے بتایا کہ حال ہی میں 18 اگست کو یو جی سی کی میٹنگ ہوئی جس میں تین تجاویز کو منظوری دی گئی۔ اس میں سب سے نمایاں پروفیسر آف پریکٹس ہیں۔ پروفیسر آف پریکٹس کی منظوری کے بعد اب نیٹ اور پی ایچ ڈی کے بغیر بھی یونیورسٹیوں میں خدمات فراہم کرنے کا راستہ کھل گیا ہے۔اس سے اعلیٰ تعلیم میں آنے والے قابل محققین متاثر ہوں گے، جو برسوں محنت کرتے ہیں اور پانچ سال بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرتے ہیں۔ ایسے میں اب محققین اعلیٰ تعلیم سے منہ موڑ لیں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کے تحت وہ بغیر کسی تعلیمی قابلیت کے مختلف شعبوں میں پروفیسر بن کر دو سال تک خدمات انجام دے سکیں گے۔ ڈاکٹر سمن کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اگنی پتھ اسکیم کو یونیورسٹیوں/کالجوں میں بھی لاگو کرنا چاہتی ہے، جو نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پروفیسروں کے عہدوں کو مختصر مدت کے لیے کنٹریکٹ کرنا چاہتی ہے، جس کی ڈی ٹی اے سخت مخالفت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Meerut Woman Allegedly Bald For Dowry جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر شوہر پر بیوی کو گنجا کرنے کا الزام


ڈاکٹر سمن نے بتایا ہے کہ پروفیسر آف پریکٹس کے تحت جن اساتذہ کی تقرری ہونی ہے ان میں گلوکار، رقاص، صنعت، سماجی کارکن اور دیگر شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پروفیسر آف پریکٹس اسکیم آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم میں پہلے سے نافذ ہے، لیکن اگر اسے مرکزی یونیورسٹیوں میں لاگو کیا جاتا ہے تو اساتذہ کے ہزاروں عہدے ختم ہوجائیں گے، جس کی ڈی ٹی اے ہر سطح پر مخالفت کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.