گزشتہ دنوں بنارس میں تیز گرمی کا موسم تھا، عوام گرمی سے پریشان تھی، لیکن تین روز قبل شروع ہوئی بارش اب رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے، عوام کے لیے یہ بارش رحمت بجاۓ زحمت ثابت ہو رہی ہے۔
بنارس کے تقریباً ہر علاقے میں پانی جمع ہے، حتی کہ شہر کی معروف یونیورسٹی بی ایچ یو میں بھی پانی بھر گیا ہے، ہاسٹلز کے طلباء کھانے پینے کی اشیاء کو لے کر پریشان دیکھے جارہے ہیں۔
کچھ علاقے ایسے بھی ہیں، جہاں چند گھنٹوں کی بارش کے بعد فوراً پانی جمع ہو جاتا ہے،ان میں آزاد پارک، پھلوریہ، کچی باغ تاڑ تلے، راجہ پورہ، اور چھرا وغیرہ۔
مسلسل بارش کے سبب شہر انتظامیہ نے تمام تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا حکم 28 ستمبر تک کا دیا تھا، اب ہو سکتا ہے کہ یہ تاریخ اور بڑھا دی جائے۔
بنارس کے مسلم بنکروں کو اس بارش کے سبب کافی نقصان ہو رہا ہے، مختلف افراد کے گھروں میں بارش کا پانی داخل ہو گیا ہے،جس کے سبب ان کے ہینڈلوم اور پاور لوم پوری طرح بند ہیں۔
کاروباری علاقہ بنارس میں تین دنوں سے نظام زندگی درہم برہم ہو چکا ہے، جہاں مسلم برادریاں اپنی بنارسی ساڑھیوں کو فروخت کرنے کے لیے یومیہ طور پر شہر ہی کے چوک میں جاتے ہیں وہ اس بارش کے باعث نہیں جا پارہے ہیں۔ ان کا کافی نقصان ہو رہا ہے۔