ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں دونوں تھانوں سیکٹر 39 اور سیکٹر 49 کے مابین باہمی ربط نہ ہونے کی وجہ سے بزرگ والدین اپنے بیٹے کی آخری رسومات سے محروم رہ گئے۔
بتایا جارہا ہے کہ ایک 20 سالہ لڑکا 21 دن پہلے لاپتہ ہوا تھا۔ والدین بیٹے کی تلاش میں تھانہ سیکٹر 39 اور پولیس چوکی کا چکر کاٹ رہے تھے۔ اسی دوران نوجوان کی لاش بسرکھ پولیس اسٹیشن کے علاقے سے ملی اور پولیس نے بھی اسے ایک لاوارث شخص کی طرح آخری رسو مات بھی ادا کر دی۔
اب پولیس افسران اس معاملے میں تحقیقات کی بات کر رہے ہیں اور والدین کو ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔
کیا آپ نے ایسا 'نایاب کلیکشن' کبھی دیکھا ہے؟
درحقیقت، 20 سالہ وشال یادو 17 اگست کو سیکٹر 45 صدر پور میں جے سی بی مشین سیکھنے گیا تھا۔ وہاں اس کی جے سی بی کے ڈرائیور سکندر سے لڑائی ہوئی۔ اس کے بعد اس نے رات کے وقت گھر والوں کو فون کیا اور کہا کہ میں گھر آرہا ہوں۔ لیکن اس کا موبائل بند ہو گیا اور تب سے وہ لاپتہ تھا۔
کافی تلاشی کے بعد 20 اگست کو اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن 39 میں اس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی۔ ہفتوں چکر کاٹنے کے بعد گھر والوں نے سیکٹر 39 میں مظاہرہ کیا۔
جب افسران کو اس بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے اس معاملے کی تفتیش کی۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ وشال کو 17 اگست کو مارا گیا تھا اور وشال کی لاش بسرکھ پولیس اسٹیشن کے علاقے سے ملی ہے۔ صرف یہی نہیں، پولیس نے وشال کی آخری رسومات بھی ادا کر دی۔