سائبر کرائم سیل Cyber Crime Cell کے انچارج سمیت کمار نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں نائجیریا کا رہنے والا اے کے اے ڈیڈر، گورکھپور کا رہنے والا اروند ورما اور بلیا کا رہنے والا پرنس پانڈے شامل ہیں۔
نائجیرین باشندہ جنوبی دہلی میں مقیم تھا اور باقی دو ملزم نوئیڈا کے سریشتی اپارٹمنٹ ساویری میں مقیم تھے۔ ملزمان سے 32 اے ٹی ایم کارڈ، 5 موبائل، 4 معاہدے، ایک ویزہ اور پاسپورٹ، 6 چیک بک برآمد ہوئی ہیں۔
پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ 38 سالہ نائجیرین شخص چھ ماہ کے ویزے پر اپریل 2019 میں بھارت آیا تھا۔ ویزا ختم ہونے کے بعد بھی وہ دہلی میں روپوش رہا۔ اس دوران اسے اتراکھنڈ پولیس نے چوری کے ایک مقدمے میں جیل بھیج دیا، لیکن ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ لڑکا ہے، لیکن وہ لڑکی کی آواز کو اچھی طرح سے نکالتا ہے۔ اس نے فیس بک سمیت دیگر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر لڑکیوں کے نام سے آئی ڈیز بنا رکھی ہیں۔
ان آئی ڈیز سے درخواستیں بھیج کر وہ لڑکوں سے دوستی کرتا ہے۔ وہ اپنے آپ کو ایک غیر ملکی لڑکی، غیر ملکی ڈاکٹر، انجینئر یا بزنس مین بتاتا ہے۔
اس کے بعد مہنگے تحفے بھجوانے کے نام پر لوگوں کو کاروبار میں پیسہ لگانے کا جھانسہ دیتا ہے۔
فرضی آئی ڈی پر بینک اکاؤنٹ کھولنا اروند اور پرنس کی ذمہ داری تھی۔ کھاتہ کھولنے پر اسے تین ہزار روپے ملتے تھے۔ ان جعلی اکاؤنٹس میں ایک نائجیرین شخص متاثرین سے دھوکہ دہی کی رقم حاصل کرتا تھا۔