اتر پردیش کے نوئیڈا میں تہواروں کے بعد کورونا کے انفیکشن کی شرح میں اچانک اضافے نے محکمہ صحت کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔
انتظامیہ نے اہلکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ لکھنؤ سے لگاتار ایک ہفتہ تک ضلع میں کورونا کی صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔ 12 نومبر کو جانچ ٹیم تیسری بار لکھنؤ سے آئے گی تاکہ وبا کی تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاریوں کی جانچ کی جاسکے۔
جولائی سے اکتوبر تک ضلع میں کورونا انفیکشن کی رفتار کم رہی ہے۔ اگست میں یومیہ 3500 آر ٹی پی سی آر ٹیسٹوں کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن کیسز کی تعداد کم ہونے سے ٹیسٹ کا دائرہ بھی کم ہو گیا تھا۔
حالیہ دنوں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ تین نومبر کو کورونا کے کیسز کی تعداد 4 تھی لیکن 7 نومبر کو یہ تعداد بڑھ کر 15 ہو گئی۔ ایسے میں حکومت نے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع عہدیداروں کو 4T (ٹیسٹ، ٹریسنگ، ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن) کے فارمولے پر سنجیدگی سے کام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس پر 5 نومبر سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تقریباً ایک ہفتے تک ضلع میں کورونا کی صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔ اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔
وہیں حکومت کے سامنے کورونا ہی نہیں بلکہ ڈینگی بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگر کورونا کے دوبارہ سے بڑھنے لگے تو اسے پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا، کیونکہ اسپتال پہلے ہی موسمی امراض میں مبتلا مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔
کورونا کی تیسری لہر سے نمنٹے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے لکھنؤ حکام کی جانب سے 27 اگست اور 23 ستمبر کو ایک موک ڈرل کی گئی۔ اب دوبارہ 12 نومبر کو موک ڈرل کی ہدایات دی گئی ہے۔ لکھنؤ کے عہدیداروں کی موجودگی میں کووڈ اسپتال کے علاوہ صحت مراکز میں انتظامات کی جانچ کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کے 10 ہزار سے زائد نئے کیسز
ویسے ضلع میں کورونا اور ڈینگی کے ساتھ ساتھ ملیریا نے بھی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب تک ضلع میں ڈینگی کے 500 اور ملیریا کے 100 سے زائد مریض سامنے آ چکے ہیں۔