نوئیڈا کے چلا سرحد پر دھرنے پر بیٹھے بھارتیہ کسان یونین (ٹکیٹ گروپ) کے نگر صدر پرویندر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے زرعی قوانین میں حکومت کی خامیوں اور نقائص کی نشاندہی کر کے اس پر روک لگا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کے حوالے سے سپریم کورٹ حکومت کو آئینہ دکھا یا ہے۔ تا ہم عدالت نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے اس کے اراکین وہی لوگ ہیں جو ان قوانین کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان تنطیمیں زرعی قوانین کی منسوخی سے کم پرکوئی مفاہمت نہیں کریں گی۔ اس لئے حکومت کو ان قوانین واپس لینا ہوگا۔ یہ کسانوں کا ملک ہے اور زرعی ملک ہے۔ کسان کسی قیمت پر ان قوانین کا نفاذ نہیں ہونے دیں گے۔
احتجاجی کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف زرعی قوانین کے خلاف زبر دست نعرہ بازی کی اور حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ہم آپ کو بتا دیں کہ چلا سرحد کےعلاوہ سنگھو سرحد پر بھی زرعی قوانین کی کاپیاں نذر آتش کی گئی ہیں۔