ETV Bharat / state

لکھنو میں چہلم کے موقع پر عزاداری کے لئے جلوس برآمد نہیں ہوا - بھارت میں شیعہ مسلمانوں نے چہلم منایا۔

گزشتہ روز چہلم کے موقع پر تال کٹورہ کربلا میں چند افراد پر مشتمل محفل عزاداری قاری مرثیہ اور نوحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا، اس دوران کربلا انتظامیہ کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرنے کی مکمل کوشش کی گئی۔

لکھنو میں چہلم کے موقع پر عزاداری کے لئے جلوس برآمد نہیں ہوا
لکھنو میں چہلم کے موقع پر عزاداری کے لئے جلوس برآمد نہیں ہوا
author img

By

Published : Sep 29, 2021, 8:34 AM IST

Updated : Sep 29, 2021, 4:01 PM IST

لکھنؤ: یوم عاشورہ کے 40 روز بعد صفر کے ماہ میں شیعہ مسلمان کربلا میں شہید ہوئے 72 جانثاروں کی یاد میں چہلم مناتے ہیں۔ اسی مناسبت سے آج پورے بھارت میں شیعہ مسلمانوں نے چہلم منایا۔

اس دوران تال کٹورہ کربلا میں بھی چند افراد پر مشتمل محفل عزاداری قاری مرثیہ اور نوحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں کربلا انتظامیہ کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرنے کی مکمل کوشش کی گئی۔

چہلم کے موقع پر ہر سال لکھنؤ میں ناظم صاحب کے امام باڑے سے مرکزی جلوس نکلتا تھا جو وکٹوریہ اسٹریٹ سے ہوتے ہوئے تالکٹورہ کربلا پہنچتا تھا اس کے علاوہ شہر سے تقریبا ڈیڑھ سو انجمنیں کربلا پہنچ کر حضرت امام حسین و شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے تھے، لیکن رواں برس حکومت کی سخت بندشوں کی وجہ سے اور کوویڈ گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے یہ جلوس برآمد نہیں ہوئے اور بیشتر انجمنوں نے اپنے گھروں پر ہی مرثیہ و نوحہ خوانی پڑھا۔

عام حالات میں لکھنؤ کے تال کٹورہ کربلا میں لاکھوں کا مجمع ہوتا تھا، جس میں یا حسین یا حسین کی صدائیں بلند ہوتی تھی بوڑھے بچے خواتین سبھی ننگے پاؤں ہو کر کربلا تک جاتے تھے اور شبیہہ روضہ امام حسین کی زیارت کرتے تھے۔

ویڈیو
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ حضرت امام حسین کا پیغام ہے کہ انہوں نے کہا تھا کہ ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی زیادہ قربانی دینی پڑے گی، لہذا جہاں کہیں ظلم و زیادتی ناانصافی یا غیر انسانی رویہ اختیار کیا جا رہا ہوں اس کے خلاف متحدہ طور پر آواز بلند کی جائے۔ انہوں نے سبھی ہندوستانی شہریوں سے اپیل کی کہ حضرت امام حسین کے پیغامات پر عمل کریں اور اس کو عام کرنے کی کوشش کریں۔مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ لکھنؤ عزاداری کا مرکز رہا ہے اور رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے تمام جلوس اور انجمن برآمد نہیں ہوئی، لوگوں نے گھروں میں ہی حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں مجلس محفل منعقد کی، زیادہ تر علماء نے آن لائن مجلس بھی پڑھی۔

واضح رہے کہ 1 محرم تا 20 صفر شیعہ مسلمان حضرت امام حسین کے غم میں مجلس نوحہ خوانی ومرثیہ کا اہتمام کرتے ہیں۔ بیشتر امام بارگاہ امام باڑے و عزا خانے سجا دیے جاتے ہیں۔ اس درمیان اہل بیت اطہار و شہیدان کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

لکھنؤ: یوم عاشورہ کے 40 روز بعد صفر کے ماہ میں شیعہ مسلمان کربلا میں شہید ہوئے 72 جانثاروں کی یاد میں چہلم مناتے ہیں۔ اسی مناسبت سے آج پورے بھارت میں شیعہ مسلمانوں نے چہلم منایا۔

اس دوران تال کٹورہ کربلا میں بھی چند افراد پر مشتمل محفل عزاداری قاری مرثیہ اور نوحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں کربلا انتظامیہ کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرنے کی مکمل کوشش کی گئی۔

چہلم کے موقع پر ہر سال لکھنؤ میں ناظم صاحب کے امام باڑے سے مرکزی جلوس نکلتا تھا جو وکٹوریہ اسٹریٹ سے ہوتے ہوئے تالکٹورہ کربلا پہنچتا تھا اس کے علاوہ شہر سے تقریبا ڈیڑھ سو انجمنیں کربلا پہنچ کر حضرت امام حسین و شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے تھے، لیکن رواں برس حکومت کی سخت بندشوں کی وجہ سے اور کوویڈ گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے یہ جلوس برآمد نہیں ہوئے اور بیشتر انجمنوں نے اپنے گھروں پر ہی مرثیہ و نوحہ خوانی پڑھا۔

عام حالات میں لکھنؤ کے تال کٹورہ کربلا میں لاکھوں کا مجمع ہوتا تھا، جس میں یا حسین یا حسین کی صدائیں بلند ہوتی تھی بوڑھے بچے خواتین سبھی ننگے پاؤں ہو کر کربلا تک جاتے تھے اور شبیہہ روضہ امام حسین کی زیارت کرتے تھے۔

ویڈیو
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ حضرت امام حسین کا پیغام ہے کہ انہوں نے کہا تھا کہ ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی زیادہ قربانی دینی پڑے گی، لہذا جہاں کہیں ظلم و زیادتی ناانصافی یا غیر انسانی رویہ اختیار کیا جا رہا ہوں اس کے خلاف متحدہ طور پر آواز بلند کی جائے۔ انہوں نے سبھی ہندوستانی شہریوں سے اپیل کی کہ حضرت امام حسین کے پیغامات پر عمل کریں اور اس کو عام کرنے کی کوشش کریں۔مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ لکھنؤ عزاداری کا مرکز رہا ہے اور رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے تمام جلوس اور انجمن برآمد نہیں ہوئی، لوگوں نے گھروں میں ہی حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں مجلس محفل منعقد کی، زیادہ تر علماء نے آن لائن مجلس بھی پڑھی۔

واضح رہے کہ 1 محرم تا 20 صفر شیعہ مسلمان حضرت امام حسین کے غم میں مجلس نوحہ خوانی ومرثیہ کا اہتمام کرتے ہیں۔ بیشتر امام بارگاہ امام باڑے و عزا خانے سجا دیے جاتے ہیں۔ اس درمیان اہل بیت اطہار و شہیدان کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

Last Updated : Sep 29, 2021, 4:01 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.