اتر پردیش کے بارہ بنکی میں ایک تقریب کے دوران آیورویدک یونانی طبی بورڈ کے نو منتخب رکن ڈاکٹر سید راشد اقبال نے کہا کہ وہ اپنے عہدے پر رہتے ہوئے یونانی ڈاکٹرز کے تمام مسائل کو حل کرانے کی کوشش کریں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خاص گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونانی اور آیوروید کے فروغ کے لئے قبل سے کوشاں ہیں اور آگے بھی جو ان کے دائرے میں ہوگا، اسے پورا کرنے کی مکمل کوشش کریں گے۔
آیورویدک یونانی طبی بورڈ میں ڈاکٹرز کے رجسٹریشن کے وقت ہونے والی بدعنوانی کے سوال پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس قسم کے کام کو نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رجسٹریشن کے عمل کو اس لئے ہی آن لائن کر دیا گیا ہے تاکہ ایسے سوال نہ پیدا ہو سکیں۔
یونانی بورڈ کی جانب سے آنے والی اسکیمز کے تشہیر کے فقدان میں یونانی ڈاکٹرز کو فائدہ نہ مل پانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا اس قدر اثردار ہو چکا ہے کہ اب یہ پریشانی پیش نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: زوال پذیر دستکاری صنعت کے فروغ کیلئے کامن فیسلٹی سینٹر کا قیام
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش سے ہی آج آیوروید اور یونانی کو لوگ جان رہے ہیں۔ ورنہ 10 برس قبل اسے کوئی جانتا تک نہیں تھا۔ وہیں این سی آئی ایس ایم کی تشکیل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔