ETV Bharat / state

بریلی: قبرستان میں ملی نوزائیدہ بچی صحت یاب

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں زمین میں دفن گھڑے میں ملی بچی دو مہینے کے مسلسل علاج کے بعد اب بالکل صحت مند ہے لیکن صحت یاب ہونے کے باوجود اُس کی جلاوطنی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔

author img

By

Published : Dec 11, 2019, 12:02 PM IST

قبرستان میں ملی نوزائیدہ بچی صحت یاب
قبرستان میں ملی نوزائیدہ بچی صحت یاب

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایک نجی ہسپتال میں تقریباً دو مہینہ پہلے یعنی 10 اکتوبر سے اب تک چلے علاج کے بعد اُس بچی کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی )سی ڈبلو سی( کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ جہاں سے اُسے بورن بیبی فولڈ (یتیم خانہ) میں بھیج دیا گیا ہے۔ وہیں رکن اسمبلی راجیش مشرا عرف پپّو بھرتول نے اس بچی کو گود لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

قبرستان میں ملی نوزائیدہ بچی صحت یاب

کہتے ہیں کہ جسے خدا رکھے، اُسے کون چکھے۔ بریلی میں یہ کہاوت لوگوں کے لیے نظیر بن چکی ہے۔ تقریباً دو مہینے قبل شمشان بھومی میں ایک شخص اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اپنے نوزائیدہ مردہ بچہ کو دفنانے گیا تھا۔ وہ جہاں اپنے بچے کو دفنانے کے لیے گڈھا کھود رہا تھا، وہیں تین فیٹ کی گہرائی میں اُسے ایک گھڑا ملا۔ جس میں کچھ ہلچل ہوئی اور ایک معصوم بچّی کی دبی آواز میں چیخ و پکار سنائی دی۔ اُس شخص نے گھڑا باہر نکالا تو اُس گھڑے میں ایک بچّی کو زندہ دفنایا گیا تھا۔ اُس شخص نے فوراً پولس کو اطلاع دی۔ پولس نے موقع پر ہہنچ کر محکمہ صحت کے افسران سے رابطہ کرکے بچّی کو ایک نجی ہسپتال میں داخل کرا دیا۔ بچّی کی سانس چل رہی تھی اور کئی گھنٹے زندہ دفن ہونے کی وجہ سے اُس کی حالت کافی نازک تھی۔ لوگوں کو اُس کے زندہ بچنے کی امید بھی بہت کم تھی۔ لیکن کہتے ہیں کہ قدرت نے جس کی جتنی سانسیں لکھی ہیں، وہ ضرور پوری ہوتی ہیں۔ لہذا تقریاً دو مہینے تک بچّی کا علاج کیا گیا۔ اب بچّی بالکل صحت مند ہے۔

غور طلب ہے کہ رامائن میں سیتا کے کردار سے لوگ واقف ہیں۔ راجہ جنک کا ہل کھیت کی جوتائی کرتے وقت ایک مٹکی سے ٹکرا گیا تھا۔ ہل کے ٹکرانے کی وجہ سے مٹکی ٹوٹ گئ تھی اور اُس میں سے ایک بچّی نکلی تھی۔ راجہ جنک نے اُس بچّی کو گود میں اُٹھایا اور گھر لے گئے۔ اُنہوں نے اُس بچّی کی پرورش کی اور اُس کا نام سیتا رکھا تھا۔ یہ بچی بھی بریلی کی شمشان بھومی میں ایک گھڑے میں ملی تھی، لہذا اس بچی کا نام لوگوں نے سیتا رکھ دیا ہے۔

تقریباً دو مہینے قبل جب اس بچی کو نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تو اُس کے زندہ رہنے کے امکانات بہت کم تھے لیکن دو مہینے کے مستقل علاج کے بعد اب سیتا بالکل صحت مند ہے، لہذا اب اُسے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے اور اب سی ڈبلو سی نے اس بچی کو بورن بیبی فولڈ کے حوالے کر دیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایک نجی ہسپتال میں تقریباً دو مہینہ پہلے یعنی 10 اکتوبر سے اب تک چلے علاج کے بعد اُس بچی کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی )سی ڈبلو سی( کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ جہاں سے اُسے بورن بیبی فولڈ (یتیم خانہ) میں بھیج دیا گیا ہے۔ وہیں رکن اسمبلی راجیش مشرا عرف پپّو بھرتول نے اس بچی کو گود لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

قبرستان میں ملی نوزائیدہ بچی صحت یاب

کہتے ہیں کہ جسے خدا رکھے، اُسے کون چکھے۔ بریلی میں یہ کہاوت لوگوں کے لیے نظیر بن چکی ہے۔ تقریباً دو مہینے قبل شمشان بھومی میں ایک شخص اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اپنے نوزائیدہ مردہ بچہ کو دفنانے گیا تھا۔ وہ جہاں اپنے بچے کو دفنانے کے لیے گڈھا کھود رہا تھا، وہیں تین فیٹ کی گہرائی میں اُسے ایک گھڑا ملا۔ جس میں کچھ ہلچل ہوئی اور ایک معصوم بچّی کی دبی آواز میں چیخ و پکار سنائی دی۔ اُس شخص نے گھڑا باہر نکالا تو اُس گھڑے میں ایک بچّی کو زندہ دفنایا گیا تھا۔ اُس شخص نے فوراً پولس کو اطلاع دی۔ پولس نے موقع پر ہہنچ کر محکمہ صحت کے افسران سے رابطہ کرکے بچّی کو ایک نجی ہسپتال میں داخل کرا دیا۔ بچّی کی سانس چل رہی تھی اور کئی گھنٹے زندہ دفن ہونے کی وجہ سے اُس کی حالت کافی نازک تھی۔ لوگوں کو اُس کے زندہ بچنے کی امید بھی بہت کم تھی۔ لیکن کہتے ہیں کہ قدرت نے جس کی جتنی سانسیں لکھی ہیں، وہ ضرور پوری ہوتی ہیں۔ لہذا تقریاً دو مہینے تک بچّی کا علاج کیا گیا۔ اب بچّی بالکل صحت مند ہے۔

غور طلب ہے کہ رامائن میں سیتا کے کردار سے لوگ واقف ہیں۔ راجہ جنک کا ہل کھیت کی جوتائی کرتے وقت ایک مٹکی سے ٹکرا گیا تھا۔ ہل کے ٹکرانے کی وجہ سے مٹکی ٹوٹ گئ تھی اور اُس میں سے ایک بچّی نکلی تھی۔ راجہ جنک نے اُس بچّی کو گود میں اُٹھایا اور گھر لے گئے۔ اُنہوں نے اُس بچّی کی پرورش کی اور اُس کا نام سیتا رکھا تھا۔ یہ بچی بھی بریلی کی شمشان بھومی میں ایک گھڑے میں ملی تھی، لہذا اس بچی کا نام لوگوں نے سیتا رکھ دیا ہے۔

تقریباً دو مہینے قبل جب اس بچی کو نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تو اُس کے زندہ رہنے کے امکانات بہت کم تھے لیکن دو مہینے کے مستقل علاج کے بعد اب سیتا بالکل صحت مند ہے، لہذا اب اُسے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے اور اب سی ڈبلو سی نے اس بچی کو بورن بیبی فولڈ کے حوالے کر دیا ہے۔

Intro:up_bar_2_yateem sita ka koi janak nahi_avb_7204399

بریلی میں زمین میں دفن گھڑے میں ملی بچی اب بالکل صحتمند ہے، لیکن صحت یاب ہونے کے باوجود اُسکی جلاوطنی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ تقریباً دو مہینے پہلے 10 اکٹوبر سے اب تک چلے علاج کے بعد اُس بچی کو ”چائلڈ ویلفیئر کمیٹی“ سی ڈبلو سی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ جہاں سے اُسے بورن بیبی فولڈ (یتیم خانہ) میں بھیج دیا گیا ہے۔ وہیں ایم ایل اے راجیش مشرا عرف پپّو بھرتول نے اس بچی کو گود لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
Body:
کہتے ہیں کہ جسے خدا رکھے، اُسے کون چکھے۔ بریلی میں یہ کہاوت لوگوں کے لئے نظیر بن چکی ہے۔ تقریباً دو مہینے قبل شمشان بھومی میں ایک شخص اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اپنے نوزائیدہ مردہ بچہ کو دفنانے گیا تھا۔ وہ جہاں اپنے بچے کو دفنانے کے لئے گڈھا کھود رہا تھا، وہیں تین فیٹ کی گہرائ میں اُسے ایک گھڑا ملا۔ جس میں کچھ ہلچل ہوئ اور ایک معصوم بچّے کی دبی آواز میں چیخ و پکار سنائی دی۔ اُس شخص نے گھڑا باہر نکالا تو اُس گھڑے میں ایک بچّی کو زندہ دفنایا گیا تھا۔ اُس شخص نے فوراً پولس کو اطلاع دی۔ پولس نے موقع پر ہہنچکر محکمہ صحت کے افسران سے رابطہ کرکے بچّی کو ایک پرائویٹ ہسپتال میں داخل کرا دیا۔ بچّی کی سانس چل رہی تھی اور کئ گھنٹے زندہ دفن ہونے کی وجہ سے اُسکی حالت کافی نازک تھی۔ لوگوں کو اُسکے زندہ بچنے کی امید بھی بہت کم تھی۔ لیکن کہتے ہیں کہ قدرت نے جسکی جتنی سانسیں لکھی ہیں، وہ ضرور پوری ہوتی ہیں۔ لہزا تقریاً دو مہینے تک بچّی کا علاج کیا گیا ہے۔ اب بچّی بالکل صحت مند ہے۔

غور طلب ہے کہ رامائن میں سیتا کے کردار سے لوگ واقف ہیں۔ راجہ جنک کا ہل کھیت کی جوتائ کرتے وقت ایک مٹکی سے ٹکرا گیا تھا۔ ہل کے ٹکرانے کی وجہ سے مٹکی ٹوٹ گئ تھی اور اُس میں سے ایک بچّی نکلی تھی۔ راجہ جنک نے اُس بچّی کو گود میں اُٹھایا تھا اور گھر لے گئے۔ اُنہوں نے اُس بچّی کی پرورش کی اور اُسکا نام سیتا رکھا تھا۔ یہ بچی بھی بریلی کی شمشان بھومی میں ایک گھڑے میں ملی تھی، لہزا اس بچی کا نام لوگوں نے سیتا رکھ دیا ہے۔

تقریباً دو مہینے قبل جب اس بچی کو پرائسیٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، تو اُسکے زندہ رہنے کے امکانانت بہت کم تھے، لیکن دو مہینے کے مستقل علاج کے بعد اب سیتا بالکل صحت مند ہے، لہزا اب اُسے ”چائلڈ ویلفیئر کمیٹی“ سی ڈبلو سی کے سپرد کر دیا گیا ہے اور اب سی ڈبلو سی نے اس بچی کو بورن بیبی فولڈ کے حوالے کر دیا ہے۔ جہاں دیگر یتیم بچّوں کی بھی پرورش ہوتی ہے۔ دو مہیںے گزرنے کے باوجود اس سیتا کو کوئ جنک نہیں ملا ہے۔ حالانکہ بِتھری چینپور کے ایم ایل اے راجیش مشرا عرف پپّو بھرتول نے اس بچی کو گود لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

بائٹ 01 ۔۔ الکا شرما، سی ایم ایس، ضلع زنانہ ہسپتال، بریلی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.