میرٹھ :ریاست اترپردیش کے میرٹھ ضلع کے منڈالی تھانہ علاقے کے سسولی گاؤں میں عید کی دعوت کو لیکر اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا جب ایک مسلم خاندان نے اپنے گھر ہندو فیملی کو دعوت پر بلایا.خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے محلے کی کچھ لوگوں نے ان کے گھر والوں کے ساتھ مارپیٹ کی اس میں ان کئی لوگ زخمی ہو گئے. جس کی شکایت لیکر وہ میرٹھ میں ایس ایس پی آفس پہنچی۔
میرٹھ کے تھانا منڈالی میں واقع سسولی گاؤں کا جہاں خاتون نے اپنے محلے کے ہی رہنے والے جاوید، مستقیم، شہزاد. اور فیصل نام کے لوگوں پر الزام لگایا کہ ان کے گھر عیدالاضحیٰ کے موقع پر انہوں ہندو فیملی کو کھانے کے لیے بلایا تھا. کھانے کے بعد جب وہ لوگ چلے گئے تو مقامی باشندوں نے اس اعتراض جتاتے ہوئے ان کے گھر والوں کے ساتھ مارپیٹ شروع کر دی ۔اس واقعے میں ان کے گھر متعدد افراد زخمی ہوگئے۔خاتون نے مقامی منڈالی تھانے میں شکایت درج کرائی لیکن پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
پولیس سے کوئی مدد نہیں ملی تو دل برداشتہ خاتون میرٹھ میں ایس ایس پی آفس پہنچی۔خاتون کا الزام ہے کہ محلے کے لوگ ہندو خاندان کے لئے دعوت کا اہتمام کیے جانے سے ناراض ہیں. یہاں تک کہ ان کے خاندان کا سماجی بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کو مسجد نماز بھی ادا نہیں کرنے کی بات کہی۔
یہ بھی پڑھیں:Doctors Strike اے ایم یو ڈاکٹرز کی ہڑتال کا 38 واں دن
پولیس کے مطابق خاتون نے جس طرح کا الزام عائد کیا ہے اس کی جانچ کرا کر جو بھی قصوروار ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی. حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ کہ گزشتہ 30 تاریخ کو بھی ملزمان کی طرف سے خاتون اور اس کے گھر والوں کے خلاف بھی مارپیٹ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا. اب دیکھنا یہ ہے کہ کس میں کتنی سچائی ہے یہ سب جانچ کے بعد ہی واضح ہو پائے گا۔