انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان نے ماب لنچنگ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مومن بھاگوت کو چاہیے کہ ماب لنچنگ کرنے والوں کو صرف غلط نہ کہیں بلکہ اس کے خلاف سخت قانون بنائیں اور اسے ہر حال میں روکیں، جہاں جہاں پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی یا اس کی اتحادی حکومت قائم ہے وہاں ماب لنچنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس ملک میں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں، اس لئے یہاں کی قومی یکجہتی کا مومن بھاگوت کو انکشاف کرنا چاہیے۔ اس ملک کے عوام کا ڈی این اے ایک ہو سکتا ہے لیکن الگ الگ مذہب کے ماننے والے لوگ ہندو نہیں ہو سکتے، ہر ایک کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا مکمل حق ہے۔
اس ملک میں لوگ مختلف نظریات اور قومی یکجہتی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، ایسے میں اس ملک میں فاسسٹ تنظیم کے لوگ ہندو توا کا نام لے کر دیگر قوموں پر غالب ہونا چاہتے ہیں، ہندوتوا کے نام پر ملک میں ماب لنچنگ ہو رہی ہے، جس کو حکومت روکنے میں میں ناکام ہے یا موجودہ حکومت کی حمایت حاصل ہے، ایسے میں موہن بھاگوت کا یہ بیان کی ماب لنچنگ غلط ہے صرف اتنا کہہ دینے سے عوام کو کوئی تشفی حاصل نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جن جن ریاستوں میں ماب لنچنگ کے واقعات ہو رہے ہیں وہاں یا تو آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے یا اس کے اتحاد کی حکومت ہے۔ بنگال، کیرالا اور تمل ناڈو جیسی ریاستوں میں ماب لنچنگ کے واقعات کیوں رونما نہیں ہوتے ہیں،
محمد سلیمان کا کہنا ہے کہ اگر موہن بھاگوت کو ماب لنچنگ غلط لگتا ہے تو ان کو چاہئے کہ وہ وزیر داخلہ اور وزیراعظم کو ہدایت کریں کہ ماب لنچنگ کو روکنے کے لیے سخت سے سخت قانون بنائیں اور اسے سختی سے روکا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی پالیسی یا سیاسی نظریے کی مخالفت کرنا یا اس پر احتجاج کرنا ملک دشمنی نہیں ہے بلکہ یہ اپنے نظریے کا اظہار خیال کرنا ہے، کئی ایسے لوگ جنہوں نے حکومت کی پالیسی کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کیا یا احتجاج کیا ہے انہیں اینٹی نیشنل کہہ کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے ان پر سنگین دفعات لگا دی گئی ہیں، حکومت کے اشارے پر ان کی سماعت بھی نہیں ہو رہی ہے۔