خواتین قومی کمیشن اور اترپردیش ریاستی کمیشن برائے خواتین کے مشترکہ سرپرستی میں ہفتےکےروز ایک روزہ قانونی آگاہی کیمپ اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر نوئیڈا سیکٹر 06 میں منعقد کیا گیا، جس کا مقصد خواتین کو ان کے قانونی حقوق اور حکومت کے ذریعے چلائی جا رہی مختلف خواتین پر مبنی اسکیموں سے آگاہ کرنا ہے۔
ایسوسی ایشن کے آڈیٹوریم ہال میں منعقد پروگرام کا آغاز اتر پردیش اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین کی معزز چیئرپرسن وملا باتھم نے کیا۔
کیمپ میں ماہرین کی جانب سے خواتین سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئر پرسن نے خواتین کی حفاظت، خواتین کے وقار اور خواتین کی خود انحصاری پر زور دیا اور خواتین کو خود کفیل بننے کی ترغیب دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:UP Board Result 2021: یوپی بورڈ کے نتائج کا اعلان، لڑکیوں نے بازی ماری
اس موقع پر ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے خاتون وکلاء کی جانب سے ورک پلیس پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے قانون 2013 ، جائیداد کا حق اور خواتین کی دیکھ بھال اور گھریلو تشدد سے تحفظ ایکٹ 2005 پر تفصیل سے معلومات فراہم کی گئی۔
میڈیکل آفیسر پی ایچ سی بسرخ ڈاکٹر ریتو متل نے بچوں کے جنسی تناسب اور مادہ جنین کے قتل کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر، ACMO ڈاکٹر شیریش جین نے کہا کہ لڑکی یا لڑکی کے بجائے بچہ لفظ استعمال کرنا چاہیے۔ انچارج اے ایچ ٹی یو۔ دیویندر سنگھ نے انسانی اسمگلنگ کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کی تھوڑی سی احتیاط سے انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کو روکا جا سکتا ہے۔ اس اہم پروگرام میں آشا بہویں، اے این ایم، آنگن واڑی ورکرز اور مختلف رضاکار تنظیموں کے والنٹیئرز نے حصہ لیا۔