دراصل میرٹھ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین All India Majlis Ittehad-e-Muslimeen in Meerut کی سات دسمبر کی ریلی ملتوی ہونے کے بعد ایک بار پھر ایم آئی ایم کی ریلی کو میرٹھ میں اجازت نہ دیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سماجی تنظیم ناگرک سیوا سنستھا نے الزام لگایا کہ اویسی Owaisi Rally In Meerut تمام سیاسی ریلیوں میں صرف مسلمانوں کی بات کرتے ہیں جس سے صوبے میں فرقہ وارانہ فسادات ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
تنظیم کے اراکین کا کہنا ہے کسی بھی ریلی میں صرف مسلمانوں کے حقوق کی بات نہ کر انسانی حقوق کی بات کرنی چاہیے تاکہ ملک میں امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے لیکن اویسی ایسا نہیں کرتے۔ اس لیے کسی بھی صورت میں میرٹھ میں ان کو ریلی Protest Against Owasi Rally کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
یوپی اسمبلی انتخابات 2022 UP Assembly Elections کی تیاریوں کو لیکر جس طرح سے سبھی سیاسی جماعتیں اپنے ووٹرز کو جوڑنے کی کوشش میں بیان بازی کر رہی ہیں۔ اس سے یہی لگتا ہے کہ وہ صرف اپنے مفاد کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Don't get trapped in political secularism: سیاسی سیکولرازم میں نہ پھنسیں مسلمان
ایسے میں الیکشن کمیشن Election Commission کو غلط بیانی کرنے والے لیڈران کی زبان پر بھی لگام لگانے کی ضرورت ہے تاکہ انتخابات میں کسی قسم کی بدعنوانی نہ پیدا ہو سکے۔