ETV Bharat / state

Muzaffarnagar slap row مظفرنگر وائرل ویڈیو: متاثرہ طالب علم کی طبی جانچ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 28, 2023, 7:35 AM IST

ریاست اترپردیش کے مظفر نگر کے منصور پور تھانہ علاقہ میں واقع نیہا پبلک اسکول طالب علم کی ہم جماعت طلبہ سے پٹائی کا ویڈیو وائرل ہوا تھا جس کے بعد معاملہ طول پکڑ گیا اور اس واقعے کے خلاف سیاسی لیڈروں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ بعد ازاں پولیس نے ہفتہ کو خاتون ٹیچر کے خلاف غیر ضمانتی ایف آئی آر درج کی تھی۔

Etv Bharat
Etv Bharat

مظفر نگر: مظفر نگر میں ایک اسکول ٹیچر کے حکم پر اس کے ہم جماعت کے ہاتھوں مار کھانے والے مسلم طالب علم کو کل رات پریشان ہونے اور نیند نہ آنے کی شکایت کے بعد طبی جانچ کے لئے اتوار کو میرٹھ لے جایا گیا۔ لڑکے کے والدین نے کہا کہ وہ گھر واپس آ گیا ہے، اور اب اس کی طبیعت ٹھیک ہے۔

متاثرہ طالب علم کے والد نے کہا کہ "گذشتہ رات پریشان رہنے اور نیند نہ آنے کی شکایت کے بعد لڑکے کو طبی جانچ کے لیے میرٹھ لایا گیا، ڈاکٹر نے بتایا کہ لڑکا نارمل ہے۔ لڑکے کے والد نے کہا کہ صحافیوں سمیت کئی لوگوں نے اس سے نیہا پبلک اسکول میں پیش آئے واقعے کے بارے میں پوچھنے کی وجہ سے وہ پریشان ہو گیا۔

جب اس واقعے میں ملوث اسکول ٹیچر ترپتا تیاگی سے سمجھوتہ کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو متاثرہ لڑکے کے والد نے کہا کہ اس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثنا، محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا کہ اگر لڑکے کے والدین راضی ہو تو لڑکے کو سرکاری پرائمری اسکول میں داخل کروایا جائے گا۔

مظفر نگر کے ایک محکمہ تعلیم کے افسر شبھم شکلا نے کہا کہ "جس لڑکے کو ٹیچر کے حکم پر تھپڑ مارے گئے تھے اس کا باپ نہیں چاہتا کہ اس کا بیٹا نیہا پبلک اسکول میں اپنی تعلیم جاری رکھے۔ بلاک ایجوکیشن آفیسر نے لڑکے سے بات کی، اور اس نے گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں پڑھنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی۔ پیر کو اس کا داخلہ سرکاری اسکول میں کیا جائے گا، بشرطیکہ اس کا خاندان ایسا کرنے کے لیے تیار ہو"۔ جب لڑکے کے والد سے اپنے بیٹے کے سرکاری اسکول میں داخلے کے بارے میں پوچھا گیا تو ارشاد نے کہا کہ خاندان نے اس بارے میں فیصلہ نہیں کیا کیونکہ لڑکا پریشان ہے۔

نیہا پبلک اسکول اتر پردیش حکومت کے پرائمری اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے منسلک ہے۔ اس وقت اسکول میں 50 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسکول ٹیچر تیاگی اسکول میں پڑھانا جاری رکھیں گی، شکلا نے کہا کہ یہ ان کے خلاف پولیس کی کارروائی پر منحصر ہے۔

مزید پڑھیں: خاتون ٹیچر کا مسلم طالب علم کو ہندو طلباء سے زد و کوب کروانے کا ویڈیو وائرل، اویسی کا یوگی حکومت سے سوال

قابل ذکر ہے کہ مظفر نگر کے منصور پور تھانہ علاقہ میں واقع نیہا پبلک اسکول طالب علم کی اس کی ہم جماعت سے پٹائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ طول پکڑ گیا تھا اور اس کی گونج پورے ملک میں سنائی دی۔جس کے بعد پولیس نے ہفتہ کو خاتون ٹیچر کے خلاف غیر ضمانتی ایف آئی آر درج کی تھی۔

واضح رہے کہ ریاست کے ضلع مظفر نگر کے منصور پور علاقے کے نہا پبلک اسکول میں ترپتی تیاگی نامی ٹیچر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ وائرل ویڈیو میں ٹیچر ایک مسلم طالب علم کو اس کے ہم جماعت دوسرے سماج کے بچوں سے تھپڑ رسید کرنے کو کہہ رہی ہیں۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ دوسرے طلبہ اٹھ اٹھ کر بچے کو تھپڑ ماررہے ہیں اور متاثر بچہ سسک رہا ہے۔ ویڈیو میں خاتون ٹیچر ہنستے ہوئے یہ کہتی سنائی دے رہی ہیں کہ’میں نے ڈکلیئر کردیا ہے جتنے بھی محڈن بچے ہین ان کو مار کھلاو۔ وہیں ویڈیو بنانے والا شخص کی ہنستے ہوئے آواز آرہی ہےصحیح کہہ رہے ہین ان کی پڑھائی خراب ہو رہی ہے۔

مظفر نگر: مظفر نگر میں ایک اسکول ٹیچر کے حکم پر اس کے ہم جماعت کے ہاتھوں مار کھانے والے مسلم طالب علم کو کل رات پریشان ہونے اور نیند نہ آنے کی شکایت کے بعد طبی جانچ کے لئے اتوار کو میرٹھ لے جایا گیا۔ لڑکے کے والدین نے کہا کہ وہ گھر واپس آ گیا ہے، اور اب اس کی طبیعت ٹھیک ہے۔

متاثرہ طالب علم کے والد نے کہا کہ "گذشتہ رات پریشان رہنے اور نیند نہ آنے کی شکایت کے بعد لڑکے کو طبی جانچ کے لیے میرٹھ لایا گیا، ڈاکٹر نے بتایا کہ لڑکا نارمل ہے۔ لڑکے کے والد نے کہا کہ صحافیوں سمیت کئی لوگوں نے اس سے نیہا پبلک اسکول میں پیش آئے واقعے کے بارے میں پوچھنے کی وجہ سے وہ پریشان ہو گیا۔

جب اس واقعے میں ملوث اسکول ٹیچر ترپتا تیاگی سے سمجھوتہ کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو متاثرہ لڑکے کے والد نے کہا کہ اس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثنا، محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا کہ اگر لڑکے کے والدین راضی ہو تو لڑکے کو سرکاری پرائمری اسکول میں داخل کروایا جائے گا۔

مظفر نگر کے ایک محکمہ تعلیم کے افسر شبھم شکلا نے کہا کہ "جس لڑکے کو ٹیچر کے حکم پر تھپڑ مارے گئے تھے اس کا باپ نہیں چاہتا کہ اس کا بیٹا نیہا پبلک اسکول میں اپنی تعلیم جاری رکھے۔ بلاک ایجوکیشن آفیسر نے لڑکے سے بات کی، اور اس نے گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں پڑھنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی۔ پیر کو اس کا داخلہ سرکاری اسکول میں کیا جائے گا، بشرطیکہ اس کا خاندان ایسا کرنے کے لیے تیار ہو"۔ جب لڑکے کے والد سے اپنے بیٹے کے سرکاری اسکول میں داخلے کے بارے میں پوچھا گیا تو ارشاد نے کہا کہ خاندان نے اس بارے میں فیصلہ نہیں کیا کیونکہ لڑکا پریشان ہے۔

نیہا پبلک اسکول اتر پردیش حکومت کے پرائمری اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے منسلک ہے۔ اس وقت اسکول میں 50 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسکول ٹیچر تیاگی اسکول میں پڑھانا جاری رکھیں گی، شکلا نے کہا کہ یہ ان کے خلاف پولیس کی کارروائی پر منحصر ہے۔

مزید پڑھیں: خاتون ٹیچر کا مسلم طالب علم کو ہندو طلباء سے زد و کوب کروانے کا ویڈیو وائرل، اویسی کا یوگی حکومت سے سوال

قابل ذکر ہے کہ مظفر نگر کے منصور پور تھانہ علاقہ میں واقع نیہا پبلک اسکول طالب علم کی اس کی ہم جماعت سے پٹائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ طول پکڑ گیا تھا اور اس کی گونج پورے ملک میں سنائی دی۔جس کے بعد پولیس نے ہفتہ کو خاتون ٹیچر کے خلاف غیر ضمانتی ایف آئی آر درج کی تھی۔

واضح رہے کہ ریاست کے ضلع مظفر نگر کے منصور پور علاقے کے نہا پبلک اسکول میں ترپتی تیاگی نامی ٹیچر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ وائرل ویڈیو میں ٹیچر ایک مسلم طالب علم کو اس کے ہم جماعت دوسرے سماج کے بچوں سے تھپڑ رسید کرنے کو کہہ رہی ہیں۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ دوسرے طلبہ اٹھ اٹھ کر بچے کو تھپڑ ماررہے ہیں اور متاثر بچہ سسک رہا ہے۔ ویڈیو میں خاتون ٹیچر ہنستے ہوئے یہ کہتی سنائی دے رہی ہیں کہ’میں نے ڈکلیئر کردیا ہے جتنے بھی محڈن بچے ہین ان کو مار کھلاو۔ وہیں ویڈیو بنانے والا شخص کی ہنستے ہوئے آواز آرہی ہےصحیح کہہ رہے ہین ان کی پڑھائی خراب ہو رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.