ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں پاکستان میں واقع گرو نانک صاحب کی جائے پیدائش ننکانا صاحب پر حملہ کرنے اور ایک نوجوان لڑکی کو گھر سے اٹھاکر مذہب تبدیل کرنے کے لیے مجبور کرنے پر بھارت کی سکھ برادری میں غم و غصہ دیکھا گیا۔
مظفر نگر میں سکھ برادری کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان کے خلاف مظاہرہ کیا۔
سکھ برادری کے لوگ روڈ ویز سے گردوارے سے آنے والی سڑکوں پر نعرے بازی کرتے ہوئے ڈی ایم آفس پہنچے جہاں انہوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انتظامیہ امیت کمار کو وزیراعظم کے نام ایک میمورنڈم دیا۔
میمورنڈم میں پاکستان میں گرودوارے پر ہوئے حملے کے خاطیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس مظاہرے میں سکھ برادری کی خواتین بھی بڑی تعداد بھی موجود تھیں۔
مظاہرے کی قیادت کر رہے گورو سنگھ سبھا کے سربراہ نے کہا کہ 'ہم نے وزیراعظم کو ایک میمورنڈم دے کر مطالبہ کیا ہے کہ ننکانا صاحب حملے کے ملزموں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے اور جو سکھ پاکستان میں رہائش پذیر ہیں ان کی حفاظت کی جائے۔